عوام کے خون پسینے کی کمائی کو لوٹنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا

ذمہ داران کو نہیں چھوڑوں گا، 36 ارب روپے سے زائد کی مبینہ خردبرد کے انکشاف پر اسپیکر خیبرپختونخواہ اسمبلی کا ردعمل

muhammad ali محمد علی بدھ 30 اپریل 2025 20:50

عوام کے خون پسینے کی کمائی کو لوٹنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 اپریل2025ء) 36 ارب روپے سے زائد کی مبینہ خردبرد کے انکشاف پر اسپیکر خیبرپختونخواہ اسمبلی کا ردعمل، کہا عوام کے خون پسینے کی کمائی کو لوٹنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا ، ذمہ داران کو نہیں چھوڑوں گا۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ میں اربوں روپے کے مالیاتی سکینڈل کے سامنے آنے پر اسپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے سخت ردعمل دیا گیا ہے۔

خیبرپختونخوا کے ضلع اپر کوہستان کے سرکاری بینک اکاؤنٹس سے 36 ارب روپے سے زائد کی مبینہ خردبرد کے انکشاف کے بعد بدھ کے روز خیبرپختونخواہ اسمبلی میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ ہنگامی اجلاس اسپیکر اور چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت ہوا جس میں اکاؤنٹنٹ جنرل خیبرپختونخواہ، وزیراعلیٰ کے مشیر سہیل آفریدی، اراکین اسمبلی سجاد اللہ خان، میاں شرافت، شفیع اللہ جان اور آصف خان محسود کے ساتھ ساتھ صوبائی اسمبلی سیکٹریٹ کے سینیئر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں رپورٹس کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جن کے مطابق ضلع اپر کوہستان میں ضلعی اکاؤنٹس آفیسر، محکمہ مواصلات و تعمیرات، نیشنل بینک کے اہلکاروں اور دیگر کی مبینہ ملی بھگت سے جعلی تعمیراتی کمپنی کے ذریعے 36 ارب روپے سے زائد کی مشکوک مالی لین دین، سرکاری اکاؤنٹس سے ہزاروں جعلی چیکس کے اجرا کا انکشاف ہوا ہے۔ اسپیکر کے پی اسمبلی بابر سلیم سواتی نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا خصوصی اجلاس پیر، 5 مئی 2025 بوقت صبح 11 بجے کو طلب کر لیا۔

اجلاس میں سکریٹری خزانہ، ڈی جی نیب پشاور، اکاؤنٹنٹ جنرل خیبرپختونخواہ، آڈیٹر جنرل آف خیبرپختونخوا، سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور، سیکرٹری مواصلات و تعمیرات اور ڈی جی آڈٹ خیبر پختونخواہ کو باضابطہ طور پر شرکت کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسپیکر نے ہدایت کی کہ تحقیقات کے تمام پہلوؤں پر روشنی ڈالی جائے، عوام کے خون پسینے کی کمائی کو لوٹنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔ خیبرپختونخواہ اسمبلی کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے اور تمام ذمہ داروں کو قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔