Live Updates

صوبہ کسی سیاسی کشمکش کا متحمل نہیں ہوسکتا، میری تجویز ہوگی کہ صوبے میں تبدیلی آئے

خواہش ہےکہ تبدیلی آئے تو پی ٹی آئی کے اندر سے ہی آئے ،سینیٹ سے متعلق کیا ایڈجسٹمنٹ ہوتی ہے ابھی تبصرہ نہیں کرسکتا۔سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 12 جولائی 2025 22:21

صوبہ کسی سیاسی کشمکش کا متحمل نہیں ہوسکتا، میری تجویز ہوگی کہ صوبے ..
پشاور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 12 جولائی 2025ء ) سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ صوبہ کسی سیاسی کشمکش کا متحمل نہیں ہوسکتا، میری تجویز ہوگی کہ صوبے میں تبدیلی آئے،چاہتے ہیں کہ تبدیلی آئے تو پی ٹی آئی کے اندر سے ہی آئے۔ انہوں نے نیوزکانفرنس کے دوران کہا کہ سینیٹ سے متعلق کیا ایڈجسٹمنٹ ہوتی ہے ابھی تبصرہ نہیں کرسکتا، ہماری حکومت میں مکمل امن وامان تھالیکن آج خیبرپختونخواہ میں صورتحال بہت خراب ہے، صوبے میں آج کوئی شخص گھر سے باہر نہیں سکتا۔

ہمارا صوبہ کسی سیاسی کشمکش کا متحمل نہیں ہوسکتا، صوبے سے متعلق پارٹی مشاورت سے فیصلہ کرے گی، میری تجویز ہوگی کہ صوبے میں تبدیلی آئے ،چاہتے ہیں کہ تبدیلی آئے تو پی ٹی آئی کے اندر سے ہی آئے۔

(جاری ہے)

نیوزایجنسی کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہمارا یقین ہے پی ٹی آئی کی صوبے میں اکثریت جعلی ہے، اگر ان کی اپنی پارٹی میں تبدیلی آتی ہے تو وہ زیادہ بہتر ہوگا، ہم بوٹوں کے حضور بیٹھ کر اقتدار نہیں مانگیں گے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہمارا راستہ کیوں روکا جارہا ہے، اگر عوام کی تائید ہمارے ساتھ ہے تو کسی میں ہمت نہیں کہ وہ ہماری حکومت کا راستہ روک سکے، ہم عوامی فیصلے کے انتظار میں ہیں۔سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے کہا کہ خیبرپختونخوا مزید سیاسی کشمکش کا متحمل نہیں ہوسکتا، عام آدمی کی زندگی غیرمحفوظ، شہری اپنے گھر سے باہر نکلتے ہوئے سوچتا ہے، امن وامان کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں نے رابطہ کیا تو ہم ضرور ان سے بات چیت کریں گے، چاہتے ہیں اس اہم مسئلے پر صوبے میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کا انعقاد کیا جائے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے سیاسی جماعتوں سے بات چیت ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، اس پر مزید بات نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں وفاقی حکومت کے فیصلوں سے متفق ہوتا تو کیا ان کے ساتھ نہ ہوتا، پی ڈی ایم صدر اٴْدھر ہے اور حکومت دوسری جانب، انتخابات میں اسمبلیوں کے ریٹ لگے، مقصد بکے ہیں، کیا اب میں بکاؤ حکومت کا حصہ بنوں لیکن اگر حکومت پر جنگ مسلط ہوتی ہے تو ہزار شکوؤں کے باوجود ایک صف میں کھڑے ہوں گے۔

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی رہائی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ کوئی بھی سیاست دان جیل میں نہیں ہونا چاہیے، لیکن سیاست دان جیل جاتا ہے، تحریکیں رہائی کے لیے نہیں بلکہ عظیم الشان مقاصد کے لیے ہوتی ہیں، جیلوں سے باہر آکر سیاست دان سمجھوتہ کر لیتے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات