عبداللہ بن فیصل بن ترکی جاپان کے شاہی ایوارڈ کے لیے نامزد

جمعرات 1 مئی 2025 14:30

ٹوکیو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مئی2025ء) عبداللہ بن فیصل بن ترکی السعود جاپان کے شاہی ایوارڈ کے لیے نامزد ہوئے ہیں۔ یہ ایوارڈ ان کی جاپان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرنے کے اعتراف میں دیا جائے گا۔العربیہ کے مطابق یہ بات جاپان کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہی ہے۔جاپان کے شاہی ایوارڈ کے لیے 1888 افراد نامزد ہوئے ہیں۔

جن میں سے 107 غیر ملکی ہیں جن کا تعلق 45 مختلف ممالک سے ہے۔عبداللہ بن فیصل بن ترکی سعودی عرب کی جنرل انوسٹمنٹ اتھارٹی کے سابق گورنر ہیں۔ انہیں 'ابھرتے سورج' کے نام سے منسوب یہ اعلیٰ ایوارڈ پیش کیا جائے گا۔ تاکہ ان کی دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط کرنے کی کاوش کو سراہا جائے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط جو مصر کے سابق وزیر خارجہ ہیں انہیں بھی جاپان کی طرف سے ایوارڈ دیا جائے گا۔

اردن کی سابق سفیر برائے جاپان لینا مدوہر حسن عناب کو بھی ان کے جاپان و اردن کی دوستی بڑھانے میں کردار ادا کرنے پر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔اردن کی مسلح افواج کے جوائنٹ چیف آف سٹاف یوسف احمد الحناطی کو بھی ایوارڈ دیا جائے گا۔ ان کا ایوارڈ بھی 'ابھرتے سورج' سے منسوب ہے۔ علاوہ ازیں تیونس سے تعلق رکھنے والے چار لوگوں کو ان کے شعبوں میں کامیابیوں کے اعتراف میں ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

ان میں سونے کی کرنوں والا ایوارڈ شامل ہے۔ایوارڈ وصول کرنے والوں میں حبیب غامرہ شریک بانی و چیئرمین انٹروینشیئل کارڈیالوجی ، تیونس جاپان فرینڈشپ ایسوی ایشن کے پہلے نائب صدر عدنین خواجہ، وزارت خارجہ تیونس کے سابق ڈائریکٹر برائے امریکہ و ایشیائی امور جمیل بوجداریہ اور عمید بن عمار سابق ڈائریکٹر بورگوئیبا انسٹیٹیوٹ آف ماڈرن لینگویجز کے شامل ہیں۔علاوہ ازیں سابق امریکی سفیر برائے جاپان ولیم ہیجرٹی اور انٹرنیشنل اولیمپک کمیٹی کے صدر تھومس بیچ کو بھی 'ابھرتے سورج' سے منسوب ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ایوارڈ کے سلسلے میں تقریب شاہی محل ٹوکیو میں نو مئی کو منعقد ہوگی۔