دنیا اسرائیل کو غزہ میں انسانی تباہی کے نئے ارتکاب سے روکے،ہائی کمشنر اقوام متحدہ

بدھ 30 اپریل 2025 17:34

دنیا اسرائیل کو غزہ میں انسانی تباہی کے  نئے ارتکاب سے روکے،ہائی کمشنر ..
اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2025ء) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر وولکر ترک نے تمام ممالک اور انسانی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ میں ایک اور بڑی انسانی تباہی کرنے سے روکیں جہاں اسرائیل نے کھانے پینے کی بنیادی اشیا کی بھی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ العربیہ کے مطابق انہوں نے کہا کہ اس ناکہ بندی کو روکنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر اقدامات کیے جانے چاہئیے تاکہ غزہ میں ایک بڑے خطرے اور بڑی تباہی سے بچا جا سکے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ غزہ کی بیکریوں کے پاس بھی میدہ یا آٹا وغیرہ نہیں ہے اس لیے بیکریاں بند کر دی گئی ہیں،شہریوں کے خلاف بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا جنگی جرم ہے۔ اسی طرح ہر وہ کارروائی جنگی جرم ہے جو شہریوں کو اجتماعی سزا دینے کے زمرے میں آتی ہو۔

(جاری ہے)

وولکر ترک نے اسرائیل کے اس منصوبے سے بھی خبردار کیا ہےکہ اسرائیل رفح گورنری میں جنوب کی طرف انتہائی جانب انسانی بنیادوں پر ایک زون بنانے کی کوشش کر رہا ہے کہ اہل غزہ خوراک لینے کے لیے اس زون میں چلے جائیں مگر اس زون تک ہر کوئی خصوصاً معذور اور زخمی نہیں جا سکیں گے۔

اسرائیلی فوج کی اس سنگین ناکہ بندی کی وجہ سے غزہ میں23 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو بھوک اور قحط کے ہتھیار کی زد میں لانے کی کوشش میں ہے۔ یہ ناکہ بندی2 مارچ سے جاری ہے ، جسے یکم مئی کو 2 ماہ مکمل ہو جائیں گے۔اس سےقبل بھی اسرائیل نے اس طرح کی ناکہ بندی کر کے گزشتہ سال کے آغاز میں قحط کا ماحول پیدا کر دیا تھا۔غزہ میں ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصے سے جاری اسرائیلی کارروائیوں میں 52243 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہین جن میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔گزشتہ جمعہ کو اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام نے عالمی برادری کو خبردار کیا تھا کہ اس کے پاس موجود خوراک کی آخری کھیپ بھی بھوک کا شکار اہل غزہ میں تقسیم کر دی ہے۔