لندن کے ریسٹورنٹ میں خاتون سمیت پاکستانی صحافی لڑ پڑے، فحش گالم گلوچ

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں ایک دوسرے کے خلاف سر عام فحش زبان کا استعمال کرتے ہوئے ماں بہن کی گالیاں دیتے رہے

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 3 مئی 2025 13:35

لندن کے ریسٹورنٹ میں خاتون سمیت پاکستانی صحافی لڑ پڑے، فحش گالم گلوچ
لندن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 مئی 2025ء ) لندن کے ایک ریسٹورنٹ میں پاکستانی صحافیوں کی لڑئی ہوگئی، اس دوران ایک دوسرے سے گالم گلوچ شروع کردی۔ تفصیلات کے مطابق نیو نیوز کی رپورٹر سفینہ خان اور 24 نیوز کے نمائندے اسد علی ملک کی لڑائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے، ویڈیو میں دونوں ایک دوسرے کے خلاف سر عام فحش زبان کا استعمال کرتے ہوئے ماں بہن کی گالیاں دیتے رہے، سفینہ خان کا اس واقعے سے متعلق کہنا ہے کہ ایک پریس کانفرنس کے دوران جب میں نے سوال کرنا چاہا تو نعرے لگوا کر مجھے روکنے کی کوشش کی گئی لیکن میں نے نہایت صبر سے سب برداشت کیا اور سوال پوچھ کر دم لیا، سب میڈیا والے نیچے چلے گئے تو نعرے لگانے والا شخص بھی وہاں پہنچ گیا اور اس نے ہمارے ایک ساتھی کو برا بھلا کہا اور ان کی والدہ کو بھی گالیاں دیں تو مجھ سے برداشت نہیں ہوا اور میں نے اسی وقت انہیں فون کرکے بتایا کہ آپ کی والدہ کو گالیاں دی جا رہی ہیں اور رپوٹرز بیٹھ کر سن رہے ہیں۔

(جاری ہے)

1
 
سفینہ خان کا کہنا ہے کہ میں نے شوکت ڈار سے کہا ’میں ٹویٹ کرنے لگی ہوں کہ ہزار سور مل کر بھی شیر کو نہیں ڈرا سکتے‘، اتنے میں اسد ملک نے مجھے گالی دیتے ہوئے کہا کہ ’اسے کہیں اپنا منہ بند کرلے‘، جس پر میں نے کہا کہ ’تمہیں کیوں تکلیف ہو رہی ہے، میں تمہیں سور نہیں کہہ رہی‘، اس کے بعد اس نے گالیاں دیتے ہوئے کہا میں چغل خور ہوں، پھر میں نے بھی گالیوں کے جواب میں گالیاں ہی دیں، اس نے مجھے دھمکی دی کہ تم مجھے جانتی نہیں ہو، ہم تمہارے گھر آئیں گے لیکن میں ایسی گیدڑ بھبکیوں سے ڈرنے والی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پولیس میں ان لوگوں کے خلاف رپورٹ کروا دی ہے، میں نے ان کے میڈیا اداروں کو بھی شکایات کیں تھیں کہ یہ سلسلہ پچھلے ایک سال سے جاری ہے، جان بوجھ کر لوگوں کو میرے خلاف چھوڑا جاتا ہے، کئی مرتبہ جانی نقصان بھی پہنچانے کی کوشش کی گئی، ایسڈ اٹیک تک کروایا گیا لیکن میں نہ تب ڈری تھی نہ اب ڈروں گی، کوئی مرد اٹھے اور مجھے گالی یا میری ماں کو گالی دے گا، میں اس سے ڈبل گالی اس کے گھر کی عورتوں کو دوں گی ‏اور جتنی چیخیں مارنی ہے مارو، گالی تو ڈبل ہی ملے گی۔

2
 
اس سارے معاملے پر اسد علی ملک کا مؤقف ہے کہ میں نے سفینہ خان کے خلاف گالم گلوچ اور حملے کی کوشش کی رپورٹ لندن کی میٹروپولیٹن پولیس میں لکھوا دی ہے، سفینہ کے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات ہیں جو اس کے ماضی کے طرز عمل سے مطابقت رکھتے ہیں جب کہ حقائق واضح ہیں اور متعدد عینی شاہدین کی طرف سے تائید کی گئی ہے کہ ایک ریسٹورنٹ میں ہمارے کھانے کے دوران جہاں مجھ سمیت دیگر صحافیوں نے بھی شرکت کی وہاں اس خاتون نے قریبی میز پر بیٹھے ہوئے بغیر کسی اشتعال کے ہمیں گالی دینا شروع کردی، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سفینہ نے گلاس اٹھا کر مجھ پر حملہ کرنے کی کوشش کی جس پر وہاں موجود صحافی شوکت ڈار نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا۔

3