مائنز اینڈ منرلز بل کی سیاہ قانون بدنما داغ کی حیثیت سے تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، میر قدرت اللہ ریکی

ہفتہ 3 مئی 2025 20:20

~حب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 مئی2025ء) بلوچستان نیشنل پارٹی( عوامی) کے سنٹرل کمیٹی کے رکن میر قدرت اللہ ریکی نے گزشتہ دنوں بلوچستان اسمبلی میں نام نہاد سرکاری قوم پرست جماعت کی جانب سے مائنز اینڈ منرلز بل کی سیاہ قانون کی منظوری کے بعد ٹوپی ڈرامے پر تعجب اور حیرانگی کا ظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرلز بل کی سیاہ قانون ان نام نہاد سرکاری قوم پرست جماعت اور انکی بدکردار نمائندوں کی منہ پر سیاہ دھبے بدنما داغ کی حیثیت سے تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

نام نہاد قوم پرست جماعت کی کردار اور حیثیت سے بلوچ قوم اور بلوچستانی عوام بخوبی واقف ہیں جو اقتدار کے حواس میں بلوچ دشمنی بدترین آپریشنوں نوجوانوں کی جبری گمشدگیوں سوداگری وسائل کی نیلامی کے مختلف معاہدات سمیت ہر اس عمل کا حصہ رہے ہیں جو بلوچستان کے گہرے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اج ایک بار پھر نآم نہاد قوم پرست جماعت اور انکے فارم سینتالیس کے نمائندوں نے اپنی وفاداریاں ثابت کرتے ہوئے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کو بلوچستان پر مسلط کرنے میں سرکاری جماعت کی معاونت کے بجائے شاہ سے زیادہ شاہ کی وفادار ثابت ہونے پر بلوچستانی عوام کے سامنے اپنی مکروہ چہرہ عیاں کردی ہے۔

جن کی سیاہ کرتوتوں کو عوام کے سامنے عیاں کرنے اور انکی ٹوپی ڈراموں سے پردہ اٹھانے پر سیخ پا ہو کر قائد بلوچستان راجئی راشون واجہ میر اسد اللہ بلوچ کے خلاف زہر افشانی دراصل سورج کو انگلی سے چھپانے ناکام کوششیں کسی صورت باراور ثابت نہیں ہوسکتے۔یزاروں دلوں کی دھڑکن راجئی راہشون واجہ میر اسد اللہ بلوچ بلوچستان اسمبلی کا واحد نمائندہ ہیں۔

جو ذاتی سیاسی و گروہی مفادات اور مراحات سے بالاتر ہوکر بلوچ قوم اور بلوچستانی عوام کی بہتر نمائندگی میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔بلوچ قوم اور بلوچستانی قائد بلوچستان راجئی راہشون واجہ میر اسد اللہ بلوچ کی مدبرانہ قیادت اور جراتمندانہ فیصلوں پر فخر کے ساتھ انھیں اپنا قومی نمائندہ تصور کرتے ہوئے بنیادی اجتماعی قومی مسائل کے حل اور نجات دہندہ گرانتے ہیں۔

قائد بلوچستان واجہ میر اسد اللہ بلوچ اسمبلی میں واحد قومی نمائندہ ہے جو فارم سینتالیس کے پیداواروں اور انکے آقاں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار ہر اس کالے قانون اور بلوچستان کے مجموعی اجتماعی مفادات کے خلاف ہونے والی عمل کو مسترد کرنے اور جراتمندانہ موقف اختیار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔نام نہاد قوم پرست جماعت قومی مسائل کو اجاگر کرنے کے بجائے فارم سینتالیس کے احسانات بجاآوری میں اس حد تک پہنچ چکے ہیں کہ اسمبلی میں نام نہاد قوم پرست جماعت اور سرکاری جماعتوں کے درمیان تمیز تک ختم ہوچکی ہیں۔

بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی بلوچستان اور بلوچ قوم کی'نمائندہ جماعت کی حیثیت سے بلوچستان میں ہونے والی ظلم و ناانصافیوں ساحل وسائل کے تحفظ اور کسی بھی مفاد پرست نام نہاد لبادے اڑھنے والی کسی سیاسی گروہ کی فارم سینتالیس کے آڑ میں بلوچستان پر سودا بازی کے خلاف سیاسی و جمہوری انداز میں جدوجہد کی اور کرتے رہیگی۔

متعلقہ عنوان :