
کراچی،تقریباً ہر چائے خانے پر پتی اور دودھ میں خطرناک کیمیکلز کی ملاوٹ کا انکشاف
کراچی کے مختلف علاقوں میں 127 چائے خانوں اور ڈھابوں سے دودھ اور پتی کے نمونے لیئے گئے تھے ،صرف 10 فیصد چائے خانے خالص دودھ استعمال کر رہے ہیں،سندھ فوڈ اتھارٹی حکام
اتوار 4 مئی 2025 17:05

(جاری ہے)
سندھ فوڈ اتھارٹی حکام نے بتایا کہ چائے کی 127 دکانوں سے لیے گئے دودھ کے 80 فیصد نمونوں میں مختلف کیمیکلز کی ملاوٹ پائی گئی جبکہ 10 فیصد میں پانی کی ملاوٹ پائی گئی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ دودھ کے نمونے ملاوٹ شدہ اور ڈٹرجنٹ، کاربونیٹس، نمک، چینی، خشک دودھ اور اضافی پانی سے آلودہ پائے گئے۔انہوں نے بتایا کہ چائے کی تمام 110 دکانوں اور ڈھابوں میں چائے کی پتی بھی ملاوٹ شدہ اور آلودہ پائی گئیں۔ایس ایف اے کے ڈائریکٹر جنرل آصف جان صدیقی نے بتایا کہ دودھ اور چائے کی پتی کے جمع کردہ نمونوں کی جانچ ایس ایف اے اور جامعہ کراچی کی مشترکہ لیبارٹری نے کی۔انہوں نے کہا کہ اتھارٹی نے چائے کے ملاوٹ شدہ اور آلودہ اجزا کے استعمال کے خلاف سخت کارروائی کا منصوبہ بنایا ہے، ملاوٹ شدہ دودھ اور چائے کی پتی کی سپلائی اور کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ چائے میں ملاوٹ شدہ اجزا کے استعمال کے خلاف مہم شہر کے تمام 7 اضلاع میں شروع کی گئی ہے اور چائے کی پتی کے تمام 127 نمونوں میں پولی فینولز موجود ہیں جو مختلف پلانٹس میں پایا جانے والا ایک سستا مواد ہے اور منافع بڑھانے کے لیے مینوفیکچررز اور سپلائیز کے ذریعہ استعمال کیا جاتا ہے۔ایس ایف اے کے سربراہ نے کہا کہ چائے میں دیگر پودوں کی ملاوٹ صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے جس سے ممکنہ طور پر ہاضمے کے مسائل اور دیگر پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملاوٹ کرنے والے چائے کے قدرتی پولی فینول مواد کو کم کرتے ہیں جس سے اس کا معیار متاثر ہوتا ہے۔حکام نے بتایا کہ چائے کی پتی اور دودھ کے نمونے شہر کے مختلف علاقوں سے حاصل کیے گئے تھے جن میں کلفٹن، صدر، برنس روڈ، اولڈ سٹی ایریاز، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، فیڈرل بی ایریا، گلشن اقبال، گلستان جوہر، کورنگی، شاہ فیصل، سائٹ، کیماڑی اور ملیر شامل ہیں۔دستیاب نمونوں کی ضلع وار رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف 10 فیصد نمونوں اضافی پانی کے علاوہ کسی اور چیز کی ملاوٹ نہیں پائی گئی۔انہوں نے بتایا کہ ضلع جنوبی کی متعدد دکانوں سے دودھ کے 43 نمونے لیے گئے جن میں سے 19 میں ملاوٹ پائی گئی۔کورنگی میں جمع کیے گئے 16 میں سے 9 نمونوں میں ملاوٹ پائی گئی، ملیر میں 20 میں سے 10، شرقی میں 16 میں سے 5، کیماڑی میں 13 میں سے 6، ضلع غربی میں 7 میں سے 3 اور ضلع وسطی میں 12 میں سے 2 نمونوں میں ملاوٹ پائی گئی۔تشویشناک بات یہ ہے کہ 7 اضلاع میں چائے کی پتی کے تمام 110 نمونوں میں پولی فینولز کی ملاوٹ پائی گئی۔اس کارروائی کے دوران ضلع جنوبی میں 43، کورنگی میں 16، غربی میں 3، کیماڑی میں 13، شرقی اور ملیر میں 16،16 اور ضلع وسطی میں 3 افراد کو حراست میں لیا گیا۔مزید قومی خبریں
-
پاکستان کی خاطر متحد ہوں؛ سیاسی جماعتیں جشن آزادی بھرپور طریقے سے منائیں، شرجیل میمن
-
ہرچیز کا الزام میئر اور ڈپٹی میئر پر لگادیا جاتا ہے‘ مرتضیٰ وہاب
-
کراچی، قصبہ کالونی میں دیور نے 20 سالہ بھابھی کو قتل کردیا
-
صدر آصف زرداری سے ناصر حسین شاہ کی ملاقات، سندھ کے توانائی مسائل پرتفصیلی بریفنگ
-
گاڑی دھوتے ہوئے پاؤں پھسلنے سے گر کر ایک شخص جاں بحق
-
تھانہ عمرزئی پولیس کی کارروائی، 2 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار
-
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا دورہ آذر بائیجان، دونوں ملکوں کے درمیان قانونی اور عدالتی تعاون کی وسعت کیلئے یادداشت پر دستخط کیے
-
انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال تمام سیاسی جماعتوں اور ارکان پارلیمنٹ کے وسیع البنیاد اتفاق رائے پر منحصر ہے، طارق فضل
-
ٹیکس کنسلٹنٹس اور اکاؤنٹنٹس قومی معیشت کو مزید مضبوط بنانے کیلئے حکومتی اقدامات میں فعال کردار ادا کریں، بلال اظہر کیانی
-
بلوچستان کے بارے میں اکثر حقائق کے برعکس بیانیہ جان بوجھ کر عالمی اور قومی سطح پر پھیلایا گیا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان
-
انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال تمام سیاسی جماعتوں اور ارکان پارلیمنٹ کے وسیع البنیاد اتفاق رائے پر منحصر ہے، وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری
-
وفاقی وزیر سردار اویس احمد خان لغاری کا پاور سیکٹر میں انتہائی ضروری اصلاحات کےلئے وزارت کی کاوشوں کو تسلیم کرنے پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے اظہار تشکر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.