ٹرمپ کے اگلے 100 دن پچھلے دنوں سے زیادہ مشکل ہوں گے،تجزیہ کار

جب ٹیکس کے قوانین کی بات آتی ہے تو فیصلہ کن عنصر ریاضی ہے۔آپ ریاضی کے قوانین کو نہیں توڑ سکتے،گفتگو

اتوار 4 مئی 2025 11:45

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے منصب صدارت کے پہلے 100 دن کئی ایگزیکٹو آرڈرز جاری کرتے ہوئے گزارے ہیں، حکومت کا حجم کم کیا ہے اور عالمی سطح پر امریکہ کے کردار کو نئی شکل دی ہے۔ تاہم مبصرین نے کہاہے کہ وہ کانگریس میں منقسم ریپبلکنز کو جمع کرنے کے لیے جدوجہد کر سکتے ہیں تاکہ اپنی ملکی پالیسیوں کو قانون سازی میں شامل کر سکیں جو ایک دیرپا میراث بنے گی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرینکلن ٹیمپلٹن انسٹی ٹیوٹ کے صدر سٹیفن ڈوور نے سرمایہ کاروں کے نام ایک نوٹ میں کہاکہ ٹرمپ کے پہلے 100 دن ان کی رفتار اور اثرات میں قابل ذکر رہے ہیں۔ مگر اب مشکل وقت آ رہا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ اگلے 100 دن قانون سازی کی منظوری کے چیلنجوں کی طرف توجہ مرکوز کریں گے، جبکہ ساتھ ہی خسارے میں کمی کو بھی حل کریں گے۔

(جاری ہے)

کانگریس کو عمل کرنا چاہیے ۔اس کے لیے قانون ساز اتحاد بنانے کی ضرورت ہے۔ایک سیاسی مشیر اور سینیٹ کے سابق معاون اینڈریو کونیکیزوسکی جنہوں نے 2017 کے ٹیکسوں میں کٹوتیوں پر بات چیت میں کلیدی کردار ادا کیا، پیش گوئی کی ہے کہ ٹرمپ کے اگلے 100 دن زیادہ مشکل ہوں گے۔انہوں نے بتایاکہ جب ٹیکس کے قوانین کی بات آتی ہے تو فیصلہ کن عنصر ریاضی ہے۔

آپ ریاضی کے قوانین کو نہیں توڑ سکتے، چاہے سیاست دان کتنا ہی چاہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریپبلکن کاکس میں ہر ایک کو مطمئن کرنے والے نمبروں کو اس طریقے سے حاصل کرنا بہت مشکل ہوگا۔ٹرمپ کے لیے وقت ختم ہو رہا ہے۔ 2026 میں ایوان کی اکثریت کے لیے جنگ ممکنہ طور پر چند جھولے والے اضلاع تک محدود رہے گی۔ صدر کانگریس کے ذریعے قانون سازی کرنے کی اپنی صلاحیت کو محدود محسوس کر سکتے ہیں۔ٹرمپ سینیٹ کے ایک مبہم طریقہ کار پر انحصار کر رہے ہیں جسے مفاہمت کہا جاتا ہے اس کا مطلب ہے کہ اگر کچھ شرائط پوری ہو جاتی ہیں تو انہیں اپنی ترجیحات کو پاس کرنے کے لیے ڈیموکریٹک حمایت کی ضرورت نہیں ہوگی.