مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2025ء)عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہر مسلمان پر واجب ہے۔ ناموس اہل بیت کرام ایمان کا لازمی جزو ہے۔ حضرت پیر سید مہر علی شاہ گیلانی گولڑوی رحمة اللہ علیہ کی تعلیمات و افکار مشعل راہ ہیں۔ قیام و استحکام پاکستان کے لیے مشائخ گولڑہ شریف کا کردار مثالی ہے۔ امن علماء کونسل ڈویژن مظفرآباد۔
امن علماء کونسل ڈویژن مظفرآباد کے زیر اہتمام مظفرآباد میں عظیم الشان تحفظ ختمِ نبوت و ناموس اہل بیت سیمینار کا انعقاد ہوا۔ سیمینار میں پاکستان و آزاد کشمیر سے نامور علماء کرام، مشائخ عظام اور مذہبی سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ سیمینار کی صدارت میجر (ر) قاضی محمد شبیر گولڑوی نے کی جبکہ زیر سرپرستی علامہ صاحب زادہ محمد حمید الدین برکتی ،خصوصی خطاب محقق العصر، ترجمان فکر نصیر ملت، علامہ مفتی اشفاق احمد سعیدی گولڑہ شریف نے فرمایا۔
(جاری ہے)
امن علماء کونسل ڈویژن مظفرآباد کے کوآرڈینیٹر علامہ محمود احمد چشتی گولڑوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ عقیدہ ختمِ نبوت کے تحفظ کے لیے تاجدارِ گولڑہ حضرت پیر سید مہر علی شاہ گیلانی گولڑوی رحمة اللہ علیہ کا کردار مثالی اور قابل تقلید ہے۔ پیر صاحب نے ہر میدان میں مرزائے قادیان کو شکست فاش دی اور قادیانیت و مرزائیت کا قلع قمع کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس اہل بیت کرام بھی وقت کی ضرورت اور تقاضا ہے۔
ممبر امن علماء سپریم کونسل پاکستان و آزاد کشمیر علامہ فضل دین فضلی چشتی نظامی نے کہا کہ اعلیٰ حضرت گولڑوی اور مشائخ گولڑہ شریف نے ہر دور میں تحفظ ختمِ نبوت، تحفظ ناموس اہل بیت اور شعائر اسلام کے لیے مثالی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آستانہ عالیہ غوثیہ مہریہ گولڑہ شریف مرکز اسلام اور منبع رشد و ہدایت ہے جہاں سے ہمیشہ امن، اتحاد امت، اور محبت کا درس ملتا ہے۔
مشائخ گولڑہ شریف خاندانی، علمی اور روحانی اعتبار سے بے مثال کے حامل ہیں۔ علامہ مفتی اشفاق احمد سعیدی نے اپنے خطاب میں تحفظ ختمِ نبوت و ناموس رسالت کے سلسلہ میں تاجدارِ گولڑہ پیر سید مہر علی شاہ گیلانی گولڑوی رحمة اللہ علیہ کے آفاقی کردار پر سیر حاصل گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ پیر سید مہر علی شاہ گیلانی گولڑوی کو تحفظ ختمِ نبوت کے لیے بر صغیر کے تمام مسالک اور مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے اپنا قائد و رہنما تسلیم کیا۔
انہوں نے کہا کہ حضرت پیر سید مہر علی شاہ صاحب کو تحفظ ختمِ نبوت کے لیے خود رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مامور فرما کر ہندستان بھیجا۔ انہوں نے کہا کہ فاتح قادیانیت پیر مہر علی شاہ گیلانی نے ہر میدان میں مرزا قادیانی کا تعاقب کیا اور اسے تاریخی شکست دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج پھر ہمیں تحفظ ختمِ نبوت کے لیے پیر سید مہر علی شاہ گیلانی گولڑوی رحمة اللہ علیہ کے منہج پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
علامہ محبوب الرحمن گولڑوی نے ناموس سیدہ کائنات سیدہ فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیہا کے موضوع پر گفتگو فرمائی اور آپ کی سیرت و کردار اور فضائل و مناقب پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ آج کل کچھ لوگ حضرت سیدہ فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیہا کی ذاتِ مقدسہ کی جانب خطاء جیسے ہلکے الفاظ منسوب کرنے کی جسارت کر رہے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے۔ سیدہ کائنات سلام اللہ علیہا کی ذاتِ مقدسہ سے فرشتے بھی حیا کرتے ہیں۔
سیدہ کائنات کی حیات طیبہ مسلم خواتین کے لیے نمونہ ہے۔ علامہ ظفر الرحمٰن ظفر گولڑوی نے ناموس اہل بیت کرام کو موضوع سخن بناتے ہوئے کہا کہ اہل بیت کرام کی عظمت و ناموس کا تحفظ ہر مومن کے لیے ضروری ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گھرانے کے تقدس کو سمجھنے اور اس کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ علامہ ثاقب نصیروی نے سیمینار میں قرارداد اور اعلامیہ پیش کیا جسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔
اعلامیہ میں تحفظ ختمِ نبوت، تحفظ ناموس اہل بیت و صحابہ کرام اور تحفظ شعائر اسلام پر زور دیا گیا۔ اعلامیہ میں استحکام و دفاع پاکستان کے لیے اتفاق و اتحاد کے ساتھ افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے رہنے کا اعادہ کیا کیا۔ قرارداد میں فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی حمایت کا اعلان کیا گیا۔ علامہ پروفیسر قاضی محمد ابرہیم چشتی نے حضرت نصیر ملت چراغ گولڑہ پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمة اللہ علیہ کی تعلیمات و افکار پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ چراغ گولڑہ حضرت پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی کی تعلیمات و افکار اور حیات و خدمات مشعل راہ ہیں۔ آپ جرات و استقامت، حق گوئی و بے باکی، علوم ظاہری و باطنی اور سیرت و کردار میں اپنی مثال آپ تھے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت نصیر ملت ان عظیم الشان شخصیات سے تھے جو صدیوں بعد پیدا ہوتی ہیں۔ علامہ قاضی میجر محمد شبیر چشتی گولڑوی نے تعلیمات اعلیٰ حضرت گولڑوی کی روشنی میں عقائد اہل سنت پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ حضرت گولڑوی کی تعلیمات قرآن و حدیث اور سیرت النبی کا خلاصہ اور نچوڑ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیر سید مہر علی شاہ گیلانی اتحاد امت کے داعی تھے۔ آپ کے علمی مقام کے اپنے اور غیر سب معترف ہیں۔ سیمینار سے محمد حسین عباسی وائس چیئرمین امن پاکستان، علامہ قاری محمد زمان سیفی، علامہ پیر سید قربان علی کاظمی، علامہ پروفیسر شاہد حسین اعوان، صاحبزادہ پیر کوکب سلیم چشتی آستانہ عالیہ نڑاں شریف، علامہ پیر سید سخاوت رضا گیلانی، علامہ آزاد حسین فاروقی چشتی، قاضی محمد ظہور الحق ضیائی چشتی گولڑوی، قاضی عبد الوحید چشتی، علامہ وسیم احمد چشتی، ضیا احمد چغتائی، ضیاء الحق ضیاء و دیگر نے خطاب کیا اور ثنا خواں حضرات نے نعت شریف اور مناقب پیش کیے۔
سیمینار میں علامہ پیر سید ریاض حسین کاظمی، علامہ پیر سید اعجاز حسین شاہ کاظمی، پیر سید حسنین احمد کاظمی، علامہ پیر سید تصدق حسین شاہ کاظمی، علامہ میر ظہیر احمد قادری ضیائی، علامہ علامہ محمد ارشد صدیقی، علامہ آفتاب احمد نور، علامہ آفتاب حسین چشتی، ناظم الکرم فرینڈز ڈویژن مظفرآباد، علامہ قاری محمد رقیق چشتی، علامہ قاری دانش مغل چشتی، قاری مجیب الرحمٰن چشتی، قاری محمد الطاف اعوان، سید شاہد اکبر سیکرٹری مالیات انجمن مہریہ نصیریہ ڈویژن مظفرآباد، سلطان اقبال عباسی، ڈونل ڈویژنل ڈائریکٹر امن ویلفیئر پاکستان و آزاد کشمیر، محمد الیاس چشتی، کے علاؤہ آستانہ عالیہ غوثیہ مہریہ گولڑہ شریف کے مریدین، متعلقین، علماء اہل سنت، پیران عظام، عوام و خواص نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
سیمینار کے اختتام پر علامہ صاحبزادہ محمد حمید الدین برکتی صاحب نے امت مسلمہ، ملک پاکستان کے استحکام، فلسطین و کشمیر کی فتح اور علامہ قاری محمد الیاس چشتی گولڑوی کے لیے کی مغفرت کے لئے خصوصی دعا فرمائی۔