علاج کے دوران بھارت سے نکالے جانے والے دل کے عارضے میں مبتلا دو بچوں کے علاج کی ذمہ داری آرمی چیف نے سنبھال لی

دونوں بچوں کو علاج کیلئے راولپنڈی کے اے ایف آئی سی میںمنتقل کر دیاگیا، ہم ان کی مرحلہ وار سرجری کریں گے،ہمیں خوشی ہے کہ ہم ان معصوم بچوں کو زندگی دے سکیں گے، ڈاکٹر محمود سلطان

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 6 مئی 2025 12:46

علاج کے دوران بھارت سے نکالے جانے والے دل کے عارضے میں مبتلا دو بچوں ..
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 مئی 2025)بھارت میں علاج کے دوران نکالے جانے والے دل کے عارضے میں مبتلا دو بچوں کے علاج کی ذمہ داری آرمی چیف نے سنبھال لی،دونوں بچوں کو علاج کیلئے راولپنڈی کے اے ایف آئی سی میں منتقل کر دیا گیا،اس حوالے سے اے ایف آئی سی کے ڈاکٹر محبوب سلطان کاکہنا ہے کہ دونوں بچوں کے دل میں سوراخ اور پھیپھڑوں کی نالیاں کمزور ہیں۔

یہ Tetralogy of Fallot نامی پیچیدہ بیماری میں مبتلا ہیں۔ ہم ان کی مرحلہ وار سرجری کریں گے۔ہمیں خوشی ہے کہ ہم ان معصوم بچوں کو زندگی دے سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ میر ے خیال میں اس بیماری کے علاج کیلئے ان بچوں کو باہر جانے کی ضرورت نہیں۔ ہمارے ہاں بچوں کی پیدائشی دل کی بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ ہم اس سے پہلے بھی کافی بچوں کی سرجریز کر چکے ہیں۔

(جاری ہے)

ہمارے پاس تمام جدید سہولیات اور تجربہ کار عملہ موجود ہے۔دوسری جانب بچوں کے والدشاہد احمد نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا بے حد شکر گزار ہوں جنہوں نے میری فریاد سنی اور فوری طور پر میرے بچوں کو بہترین علاج کی سہولیات فراہم کیں۔شاہد احمد کا کہنا ہے کہ وہ 21 اپریل کو بچوں کے ہمراہ بھارت پہنچے تھے۔ 22 اپریل کو میرے بچوں کے میڈیکل ٹیسٹ ہوئے اور 23 اپریل کو ڈاکٹرز نے میرے بچوں کی سرجری بھی طے کر لی تھی لیکن 24 اپریل کو بھارتی فارنرز ریجنل رجسٹریشن آفس سے ایک کال موصول ہوئی کہ آپ کو اگلے 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنا ہوگا۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ میرے دو بچے عبداللہ (9 سال) اور منسا (7 سال) پیدائشی طور پر دل کے عارضے میں مبتلا ہیں۔ میں نے سات سال کی جدوجہد کے بعد بھارتی ویزہ حاصل کیا تھاتاکہ بچوں کا علاج بھارت کے شہر فرید آباد میں کروایا جا سکے۔بچوں کے والد شاہد احمد کامزید یہ بھی کہنا ہے کہ بھارت نے ہمیں بیماری کی حالت میں ملک بدر کر کے ثابت کر دیا کہ وہ کس قدر پاکستان دشمنی میں اندھا ہو چکا ہے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل بھارت کی جانب سے پاکستان سے دل کے آپریشن کیلئے جانے والے 2 بچوں کو بنا آپریشن کے واپس بھیج دیا گیا تھا۔بتایا گیا تھا کہ دونوں بچوں کی سرجری بہت ضروری تھی۔پاکستان سے یکم اپریل کو دل کے عارضے میں مبتلا 2 بچے والد کے ہمراہ بھارت پہنچے تھے۔ بچوں کے ٹیسٹ لینے کے بعد انہیں ہسپتال میں آپریشن کےلئے داخل کرلیا گیا تھا۔ بعدازاں بھارت کی جانب سے نکالنے پر آپریشن کے بغیر دونوں بچوں کو لیکر انکا والد پاکستان آ گیا تھا۔