گھریلو صارفین کو بلاتعطل گیس فراہمی کیلئے قیمت بڑھانی پڑے گی، حکام سوئی ناردرن

ملک میں قدرتی گیس کی پیداوار صرف 45فیصد رہ گئی ہے، ایم ڈی

منگل 6 مئی 2025 20:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2025ء)سوئی ناردرن حکام نے سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کو گیس کی آگاہ کیا ہے کہ اگر گھریلو صارفین کو بلا تعطل گیس فراہم کریں تو پھر قیمت بھی بڑھانی پڑے گی۔اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے ایم ڈی سوئی ناردرن گیس نے کہا کہ گیس کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ درآمدی ایل این جی ہے، لاہور میں گیس کی بحالی کے لیے کام جاری ہے اور کامل علی آغا کے مسائل ذاتی حیثیت میں حل ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ملک میں قدرتی گیس کی پیداوار صرف 45فیصد رہ گئی ہے ،بقیہ 55فیصد گیس کی ضرورت باہر سے منگوا کر پوری کی جارہی ہے۔ایم ڈی سوئی ناردرن نے کہا کہ ماہ رمضان میں 25ہزار سے زائد شکایات درج ہوئیں، ایک سال سے زائد کے عرصہ میں 1لاکھ 32ہزار 376شکایات کم پریشر کی رہیں ،ان شکایات میں سے 1لاکھ 31ہزار سے زائد شکایات حل کی گئیں۔

(جاری ہے)

ایم ڈی سوئی نادرن نے شکایات کے ازالے کے لیے مزید کاوشوں کی یقین دہانی کروائی۔

قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم نے عوامی ایشو سے متعلق معاملہ نمٹا دیا۔کمیٹی اجلاس میں وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ چھوٹے چھوٹے مسائل اپنی جگہ، گزشتہ ایک سال میں پاور سیکٹر میں زیادہ توجہ رہی اور پاور سیکٹر پر زیادہ فوکس ہونے کی وجہ سے پیٹرولیم پر توجہ نہیں ہو سکی۔انہوں نے بتایا کہ گیس سیکٹر کے اندر مقامی کھپت آہستہ آہستہ کم ہوتی گئی اور باہر سے منگوائے جانے والے کارگوز کی گیس چولہوں کے لیے استعمال ہو رہی ہے، ابھی تک ریفائنریز سے متعلق پالیسی پر عمل درآمد نہیں ہو سکا تاہم منرلز کا پوار شعبہ ہے اور اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔

ڈی جی منرلز نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ ریکوڈک منصوبے سے 2028ء میں پیداوار شروع ہو جائے گی اور اس منصوبے کی لائف 37سال ہے جس سے 70ارب ڈالر کے کیش فلو کا امکان ہے۔