ئ* سینئر جج جسٹس شاہد وحیدکا ''میڈیفئیر'' مہم کے تحت ثالثی نظام کو فروغ دینے کا اعلان

/ ثالثی عدالتی دباؤ کم کرنے اور محبت و مفاہمت کا ذریعہ ہے،یہ نظام تنازعات کے پُرامن حل کے لیے مؤثر اور سودمند طریقہ ہے‘جج

جمعرات 8 مئی 2025 22:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 مئی2025ء)سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس شاہد وحیدنے ''میڈیفئیر'' مہم کے تحت ثالثی نظام کو فروغ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ثالثی عدالتی دباؤ کم کرنے اور محبت و مفاہمت کا ذریعہ ہے،یہ نظام تنازعات کے پُرامن حل کے لیے مؤثر اور سودمند طریقہ ہے۔جسٹس شاہد وحید کی زیر صدارت متبادل نظامِ انصاف (اے ڈ ی آر) کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر صوبے اور اسلام آباد میں فیملی کورٹس کے ساتھ ثالثی مراکز قائم ہوں گے،کامیابی کی صورت میں یہ ماڈل لیبر اور کمرشل تنازعات پر بھی لاگو ہوگا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں وفاقی و صوبائی سطح پر ADR قوانین پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا،جسٹس شاہد وحید نے ''میڈیفئیر'' مہم کے تحت ثالثی نظام کو فروغ دینے کا اعلان کیا اور کہا کہ ثالثی عدالتی دباؤ کم کرنے اور محبت و مفاہمت کا ذریعہ ہے،یہ نظام تنازعات کے پُرامن حل کے لیے مؤثر اور سودمند طریقہ ہے،اجلاس میں ثالثی مراکز، تربیتی اقدامات اور مقدمات سے متعلق اعدادوشمار پر بریفنگ دی گئی،اعلامیہ کے مطابق کمیٹی نے ثالثی کے فروغ کے لیے عوامی آگاہی مہم شروع کرنے پر زور دیا،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر صوبے اور اسلام آباد میں فیملی کورٹس کے ساتھ ثالثی مراکز قائم ہوں گے،کامیابی کی صورت میں یہ ماڈل لیبر اور کمرشل تنازعات پر بھی لاگو ہوگا،کمیٹی نے تجویز دی کہ ہر ضلع اور ہائی کورٹ میں کورٹ اینکسڈ میڈی ایشن سینٹرز قائم کیے جائیں،کمیٹی نے ملک بھر میں یکساں ADR قانون سازی کی تجویز دے دی اوروزارتِ قانون سے ماڈل قانون کا مسودہ کمیٹی کو ارسال کرنے کی ہدایت کی۔

متعلقہ عنوان :