بی این پی کے حالیہ احتجاجی جلسے جلوسوں سے حکومت شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہے ، غلام نبی مری

اتوار 11 مئی 2025 20:25

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مئی2025ء)بلوچستان نیشل پارٹی کے ممبر سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی و ضلعی صدر کوئٹہ غلام نبی مری، جنرل سیکریٹری میر جمال لانگو، سینئر نائب صدر ملک محی الدین لہڑی، نائب صدر طاہر شاہوانی ایڈوکیٹ، ڈپٹی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی، جوائنٹ سیکریٹری اسماعیل کرد، انفارمیشن سیکریٹری نسیم جاوید ہزارہ، فائنانس سیکریٹری میر اکرم بنگلزئی، لیبر سیکریٹری ملک عطا اللہ کاکڑ، خواتین سیکریٹری محترمہ منورہ سلطانہ، کسان ماہیگیر سیکریٹری ملک ابراہیم شاہوانی، ہیومن رائٹس سیکریٹری پرنس رزاق بلوچ اور پروفیشنل سیکریٹری میر مصطفی سمالانی نے اپنے ایک بیان میں پارٹی کے سینئر راہنما اور ممبر مرکزی کونسل حاجی وحید لہڑی کے خلاف ناروا ایف آئی آر درج کرانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی این پی کے حالیہ احتجاجی جلسے جلوسوں سے حکومت شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور وہ بلوچ قوم پرستوں کے جمہوری جدوجہد سے خوفزدہ ہو کر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ سمیت بی وائی سی کے مرکزی قیادت کو گرفتار کرنے کے بعد بی این پی کے کارکنوں کی گرفتاریاں اور بے بنیاد ایف آئی آرز اس حقیقت کا واضح ثبوت ہے کہ حکومت سیاسی کارکنوں کو پولیس اور قید و بند کے ذریعے خوفزدہ و ہراساں کرنے اور انہیں سیاسی جدوجہد سے باز رکھنے کے راستے پر چل پڑی ہے مگر وہ یاد رکھے کہ ہم کبھی بھی اپنی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور قائد بلوچستان سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں بلوچ قوم کے ننگ و ناموس کی دفاع اور ساحل و وسائل پر واگ و اختیار کے حصول سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے ایسے ناروا ایف آئی آر اور قید و بند کی سعوبتوں سے بی این پی کے نظریاتی کارکن نا پہلے کبھی خوفزدہ ہوئے تھے اور نا آئندہ کبھی ہوں گے۔

انہوں نے اس بے بنیاد ایف آئی آر کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔