ابراہیم علی خان کا قوت سماعت و گویائی کے مسائل میں مبتلا ہونے کا انکشاف

بدھ 14 مئی 2025 22:19

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2025ء) بولی وڈ اسٹار سیف علی خان کے بیٹے ابراہیم علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ وہ بچپن سے قوت سماعت و گویائی کے مسائل میں مبتلا ہیں۔چند ماہ قبل ابراہیم علی خان کی پہلی فلم نادانیاں ریلیز ہوئی تو بعض مداحوں نے نوٹ کیا کہ فلم میں ان کی آواز ڈب کرکے شامل کی گئی ہے، جس کے بعد بھارتی میڈیا میں یہ خبریں بھی تھیں کہ سیف علی خان بیٹے توتلے ہیں۔

اب ابراہیم علی خان نے اعتراف کیا ہیکہ وہ بولنے اور سننے کے مسائل سے دوچار ہیں اور یہ کہ انہیں بچپن سے ہی مسائل کا سامنا ہے۔فیشن میگزین جی کیو انڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں ابراہیم علی خان نے بتایا کہ پیدائش کے فوری بعد انہیں شدید جوائنڈس (jaundice) ہوگیا تھا، جس وجہ سے ابتدائی طور پر انہیں سننے میں مسائل کا سامنا رہا، بعد ازاں انہیں بولنے میں بھی دشواری پیش رہی۔

(جاری ہے)

ان کے مطابق انہیں شدید جوائنڈس ہوگیا تھا، جس سے ان کے دماغ پر اثر پڑا، جس سے ان کے سننے اور بولنے کی صلاحیت بھی بری طرح متاثر ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی چند سال تک انہیں شدید مشکلات درپیش رہیں، بعد ازاں انہوں نے اپنی بیماری کا علاج بھی کروایا جب کہ اسپیچ تھراپی کا بھی سہارا لیا۔ابراہیم علی خان کے مطابق ان کے بولنے اور سننے کی صلاحیت متاثر ہونے کی وجہ سے ہی والدین نے انہیں انگلینڈ کے ایک خصوصی اسکول میں تعلیم دلوائی، جہاں انہوں نے زندگی کے چار سال گزارے اور وہاں سے بہت کچھ سیکھا۔

اداکار نے یہ اعتراف بھی کیا کہ انہیں تاحال بولنے اور سننے کے مسائل درپیش ہیں لیکن ماضی کے مقابلے وہ انتہائی کم ہو چکے ہیں۔اگرچہ انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ قوت سماعت و گویائی کے مسائل میں مبتلا رہے ہیں اور تاحال ان مسائل کا سامنا کر رہے ہیں، تاہم انہوں نے واضح طور پر اس تاثر کو مسترد نہیں کیا کہ وہ توتلے ہیں۔خیال رہے کہ جوائڈس پیدائش کے بعد بچوں کو ہونے والی ایک عام بیماری ہے، تاہم بعض بچوں میں یہ شدید بھی ہوسکتی ہے۔

عام طور پر پیدائش کے بعد ہونے والی جوائنڈس کچھ دنوں اور ہفتوں میں علاج اور احتیاط سے ختم ہوجاتی ہے، تاہم بعض بچوں کو یہ بیماری شدید متاثر کرتی ہے، جس وجہ سے ان میں زندگی بھر طبی مسائل رہتے ہیں۔بچوں کے مقابلے اگر بالغ افراد کو جوائنڈس ہوجائے تو اس کے شکار افراد بر وقت اور مکمل علاج نہ کروانے کے باعث شدید بیمار بھی ہوسکتے ہیں۔اس بیماری کو پیلیا اور یرقان بھی کہا جاتا ہے، تاہم ماہرین صحت اسے جوائنڈس ہی کہتے ہیں۔