اسلام آباد ہائی کورٹ ،ایم سی آئی کو ریڑھی بانوں سے متعلق پالیسی بنانے کی ہدایت

بدھ 14 مئی 2025 22:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2025ء)اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایم سی آئی کو ریڑھی بانوں سے متعلق پالیسی بنانے کی ہدایت کردی،جبکہ ہائیکورٹ کا مرکزی درخواست اور توہین عدالت درخواستیں ایک ساتھ سننے کافیصلہ کیا ہے۔جسٹس سردار اعجازاسحاق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریڑھی بانوں کا معاملہ آئین وقانون کے مطابق حل کیاجائے ان لوگوں کا روز کا کام ہے ، ہفتہ وار نہیں کیا جا سکتا، انہوں نے یہ ریمارکس بدھ کے روزدیے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ریڑھی بانوں کی سی ڈی اے اور ایم سی آئی کیخلاف توہین عدالت درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریڑھی بانوں کی درخواست پر سماعت کی،وکیل درخواستگزار ایمان مزاری، ڈائریکٹر ڈی ایم اے اور ایم سی آئی عدالت میں پیش ہوئے،وکیل ایمان مزاری نے کہاکہ سی ڈی اے بھی درخواست میں پارٹی ہے، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہاکہ توہین عدالت کی دو درخواستیں زیرسماعت ہیں،وکیل ریڑھی بان نے کہا کہ پالیسی بنانا ایم سی ا?ئی کا کام ہے،اتھارٹیز ریڑھی بانوں کو لائسنس بھی جاری نہیں کررہی،ڈائریکٹر ڈی ایم اے نے کہاکہ ریڑھی بانوں کے خلاف نہیں، طریقہ کار بنا رہے ہیں،سی ڈی اے نے کئی سال سے ریڑھی بانوں کو کچھ نہیں کہا،عدالت نے ڈائریکٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ کہہ رہے ہیں آپ ان پر مہربانی کررہے ہیں ایم سی آئی حکام نے کہاکہ ہم کہہ رہے تھے ہفتہ وار بازار کیلئے پلاٹ بنا کر ان کو دیاجائے لیکن انہوں نے یہ بات نہیں مانی،جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہاکہ ان لوگوں کا روز کا کام ہے ، ہفتہ وار نہیں کیا جا سکتا،جسٹس سرداراعجاز اسحاق نے استفسار کیا کہ اس وقت اسلام آباد میں کتنے ریڑھی بان ہیں وکیل ایمان مزاری نے کہاکہ اس وقت 20سے 21ہزار ریڑھی بان اسلام آباد میں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

عدالتی معاون نے کہاکہ سولہ ریڑھی بانوں نے جواب دیا ہمیں کوئی مسئلہ نہیں،کسی نے پیسے نہیں مانگے اور نہ ہی دکانداروں کا کوئی مسئلہ ہے،ا?ئی ٹین میں کچھ مسائل موجود ہیں، وہاں پارکنگ کا ایشو ہے،زیادہ تر جو لوگوں نے جگہ خریدی ہے یا ٹھیکے دی ہے وہ اپنا کام کرتے ہیں،چیمبرآف کامرس بھی اپنا موقف دینے کیلئے وقت مانگ رہا ہے،عدالت نے کیس کی سماعت 13جون تک ملتوی کردی۔