Live Updates

جنوبی ایشیاء میں تنازعات کسی بھی وقت قابو سے باہر ہوسکتے ہیں، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی

تنازعات قابو سے باہر ہونے سے نا صرف علاقائی بلکہ عالمی سلامتی کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، ہمیں ادارہ جاتی پروٹوکول، ہاٹ لائنز کو مؤثر بنانے کی ضرورت ہے؛ سنگاپور میں تقریب سے خطاب

Sajid Ali ساجد علی اتوار 1 جون 2025 11:29

جنوبی ایشیاء میں تنازعات کسی بھی وقت قابو سے باہر ہوسکتے ہیں، چیئرمین ..
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جون 2025ء ) چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کا کہنا ہے کہ جنوبی ایشیاء میں موجود تنازعات کسی بھی وقت قابو سے باہر ہوسکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سنگاپور میں شنگریلا ڈائیلاگ کے دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے جنوبی ایشیاء میں تنازعات کے حل کے حوالے سے 8 اہم نکات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایشیاء پیسفک کو مضبوط بنانے کے لیے جنوبی ایشیاء کو کبھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، جنوبی ایشیاء میں دو اہم جوہری طاقتیں پاکستان اور بھارت موجود ہیں جن کے درمیان مسئلہ کشمیر اب تک حل طلب ہے، تنازعات قابو سے باہر ہونے سے نا صرف علاقائی بلکہ عالمی سلامتی کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا کہ ہمیں ادارہ جاتی پروٹوکول، ہاٹ لائنز کو مؤثر بنانے کی ضرورت ہے، پائیدار کرائسس مینجمنٹ کے لیے باہمی برداشت، واضح ریڈ لائنز اور مساوی رویہ ناگزیر ہے، جب تک فریقین کو برابری کا درجہ نہیں دیا جاتا، کوئی بھی سٹریٹجک فریم ورک مؤثر ثابت نہیں ہو سکتا، ایڈہاک اقدامات ناکافی ہیں، خطے کو ایسے ادارہ جاتی پروٹوکولز، فعال ہاٹ لائنز، کشیدگی میں کمی کے لیے طے شدہ طریقہ کار اور مشترکہ کرائسس مینجمنٹ مشقوں کی ضرورت ہے، غلط فہمیاں اور گمراہ کن معلومات کشیدگی کو ہوا دیتی ہیں، اس لیے سٹریٹجک کمیونیکیشن کو بہتر بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے کہا کہ ہم 22 اپریل سے پہلے کی صورتحال پر واپس آ رہے ہیں، اس وقت کچھ نہیں ہو رہا، حالیہ پاک بھارت تنازع میں دونوں ممالک جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی طرف نہیں گئے تاہم یہ بہت ہی خطرناک صورتحال تھی، کسی بھی وقت سٹرٹیجک مس کیلکولیشن کے خدشے کو رد نہیں کر سکتے کیوں کہ تناؤ ابھی موجود ہے اور تناؤ میں ردعمل مختلف ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل میں اس قسم کی صورتحال متنازع علاقوں تک محدود نہیں رہے گی بلکہ یہ پورے بھارت اور پورے پاکستان تک پھیلے گی، پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ تصادم نے دو جوہری طاقتوں کے درمیان حدود کو کم کر دیا ہے، بین الاقوامی برادری کے مداخلت کیلئے وقت کی مہلت اب بہت کم رہ گئی ہے، یہ مسائل صرف بات چیت اور مشاورت سے ہی حل ہو سکتے ہیں، ان مسائل کو میدان جنگ میں حل نہیں کیا جا سکتا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات