وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا ملاکنڈ ڈویژن کو تقسیم کر کے دو الگ الگ ڈویژن بنانے کا اعلان

بدھ 14 مئی 2025 20:40

وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا ملاکنڈ ڈویژن کو تقسیم کر ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2025ء) وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے ملاکنڈ ڈویژن کو تقسیم کر کے دو الگ الگ ڈویژن بنانے کا اعلان کیا ہے ،انہوں نے ملاکنڈ ڈویژن کے منتخب عوامی نمائندوں سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں باہمی مشاورت سے جزیات طے کر لیں۔ یہ اعلان انہوں نے بدھ کے روز ملاکنڈ ڈویژن کے اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی تیاری کے لئے منعقدہ مشاورتی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

ملاکنڈ ڈویژن کے منتخب ممبران قومی و صوبائی اسمبلی اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ ملاکنڈ بہت وسیع رقبے پر پھیلا ہوا پہاڑی علاقہ ہے، لوگوں کی سہولت کے لئے اسے دو ڈویژنز میں تقسیم کرنا ضروری ہے، انتظامی یونٹس چھوٹے ہونے سے سروس ڈیلیوری اور گورننس میں بہتری آئے گی۔

(جاری ہے)

ملاکنڈ ڈویژن کے منتخب عوامی نمائندوں نے وزیر اعلی کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن کو دو ڈویژنز میں تقسیم کرنا علاقے کے عوام کا دیرینہ مطالبہ اور وقت کی اشد ضرورت تھی، ہم اس اعلان پر وزیر اعلی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔

اجلاس میں ملاکنڈ ڈویژن کے رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ قبل ازیں وزیر اعلیٰ نے محکمہ جات جنگلات و ماحولیات، معدنیات، قانون و انصاف، ٹرانسپورٹ اور لیبر کے ترقیاتی پروگرام سے متعلق اجلاس کی بھی صدارت کی ۔ متعلقہ کابینہ اراکین، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پی اینڈ ڈی اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں رواں ترقیاتی پروگرام کے تحت سکیموں پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں اگلے ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کے لیے مجوزہ سکیموں پر غوروخوص کیا گیا اور ضروری ہدایات جاری کی گئیں۔ وزیر اعلیٰ نے محکموں کے تحت تکمیل کے قریب سکیموں اور فلیگ شپ پراجیکٹس کی بروقت تکمیل کی ہدایت کی اور کہا کہ جن سکیموں پر عملی پیش رفت 80 فیصد اور اس سے زائد ہے انہیں فل فنڈ کیا جا رہا ہے۔

اجلاس میں نئے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے مجوزہ منصبوں پر تفصیلی غوروخوص کیا گیا اور منصوبوں کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے نئی اے ڈی پی میں حقیقت پسندانہ اور قابل عمل ترقیاتی سکیمیں شامل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ محکمے نئی سکیموں میں چھوٹے موٹے اقدامات کی بجائے وسیع تر عوامی مفاد کے بڑے منصوبوں کو ترجیح دیں۔

وزیراعلیٰ نے بلین ٹری پلس پروگرام پر تیز رفتار عمل درآمد کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا اور واضح کیا کہ یہ صوبائی حکومت کا فلیگ شپ منصوبہ ہے، نئے مالی سال کے آغاز میں ہی منصوبے پر عملدرآمد شروع کیا جائے، ہم صوبے کے فاریسٹ کور میں اضافہ کے لیے خطیر وسائل خرچ کر رہے ہیں، اس لئے اس منصوبے پر عمل درآمد میں تاخیر نہ کی جائے۔ مزید برآں وزیر اعلیٰ نے صوبے میں کاربن کریڈٹ کی پوٹینشل سے استفادہ کے لیے عملی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے شجر کاری کے فروغ کے لیے اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں سولر ٹیوب ویلز کے منصوبے شامل کرنے سے اتفاق کیا اور ہدایت کی کہ پہلے مرحلے میں نئی اے ڈی پی کے تحت ان منصوبوں کے لئے فزیبیلٹی اسٹڈی کی جائے۔ اجلاس میں مقامی سطح پر شہد کی ویلیو چین ڈویلپمنٹ اور صوبے میں ہربل منڈیوں کے قیام کے منصوبوں پر بھی غور کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں ہربل جڑی بوٹیوں کی اچھی خاصی پوٹینشل ہے، مقامی لوگوں کو فائدہ پہنچانا اصل مقصد ہے۔

اجلاس میں مصری بانڈہ نوشہرہ کے مقام پر سفاری پارک کے قیام کے منصوبے کو نئی اے ڈی پی میں شامل کرنے کی بھی اصولی منظوری دی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے مناسب فنڈز مختص کیے جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر حکومت کی ترقیاتی حکمت عملی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی کوشش ہو گی کہ عوامی فلاح کے میگا منصوبوں کو اگلے دو تین سال کے اندر مکمل کیا جائے، اس مقصد کے لیے تمام محکموں کو سکیموں پر بروقت عمل درآمد شروع کرنا ہو گا۔ صوبائی حکومت وسائل خرچ کر رہی ہے، اس کے ثمرات بھی عوام تک بروقت پہنچنے چاہئیں۔