Live Updates

فیصل آباد،کاشتکاروں کو ترسیل کے دوران پھلوں اور سبزیوں کو ضائع ہونے سے بچانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی اپنانے کی ہدایت

جمعہ 16 مئی 2025 16:20

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2025ء) جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کو کھیت سے منڈی تک ترسیل کے دوران پھلوں اور سبزیوں کو ضائع ہونے سے بچانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پیداہونے والے40اقسام کے پھلوں و سبزیوں کی سالانہ پیداوار 16ملین ٹن سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 20سے 40فیصد تک پیداوار کھیت سے منڈی تک ترسیل کے دوران ضائع ہونے سے کاشتکاروں کو بھاری مالی نقصان کاسامناکرناپڑ رہاہے لہٰذا کاشتکاروں کو جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ کھیت سے منڈی تک ترسیل کے دوران پھلوں اور سبزیوں کو ضائع ہونےسے بچانے سمیت بعد ازبرداشت عوامل کے لئے جدید ٹیکنالوجی اپنا کر بین الاقوامی منڈی میں پھلوں اور سبزیوں کی ترسیل سے زیادہ منافع حاصل کیاجاسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پوسٹ ہارویسٹ ریسرچ سینٹر پھلوں اور سبزیوں کے بعد ازبرداشت نقصانات کو کم کرنے، پھلوں اور سبزیوں کے طریقہ برداشت کو بہتر بنانے، پختگی کے معیار کا تعین کرنے اور ان کو ذخیرہ کرنے کی جدید ٹیکنالوجی کی تیاری میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔انہوں نےکہا کہ پھلوں اور سبزیوں کی بعدازبرداشت شیلف لائف بڑھانے اور ایکسپورٹ کوالٹی کی تیاری کے لئے پری کولنگ ٹیکنالوجی و کولڈ سٹوریج ٹیکنالوجی کا قیام، گریڈنگ پیکنگ یونٹ کا قیام اور موبائل ایئر پلاسٹ ٹرک برائے ترسیل کے اقدامات نہایت ضروری ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ پوسٹ ہارویسٹ سینٹر کے زرعی سائنسدان کسانوں،کھیتوں اور منڈیوں میں کام کرنے والی افرادی قوت اور زرعی ایکسپورٹ سے متعلقہ کمپنیوں کے لوگوں کی اصلاح اور رہنمائی کے لئے تربیتی پروگراموں میں شرکت کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ادارہ میں آم، کینو،امرود،آڑو، سٹرابیری،انگور،انار، لیچی، لوکاٹ،گاجر،پھول گوبھی،آلو، مرچ،پیاز، ٹماٹر اور شملہ مرچوں کی بعد ازبرداشت زندگی کو بڑھانے کے لئے بھی تحقیقات جاری ہیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات