بڑھتی فضائی آلودگی اور موبائل و کمپیوٹر سکرین کا زیادہ استعمال عوامی صحت کے لیے سنگین خطرہ ہے ، پروفیسر ڈاکٹر طیب افغانی

پیر 19 مئی 2025 13:23

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2025ء) الشفاء ٹرسٹ آئی ہسپتال راولپنڈی کے سینئر کنسلٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر طیب افغانی نے شدید گرمی ، بڑھتی فضائی آلودگی اور موبائل و کمپیوٹر سکرین کے حد سے زیادہ استعمال کو عوامی صحت کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ ان عوامل کے باعث جسمانی، ذہنی اور جذباتی بیماریوں میں واضح اضافہ دیکھا جا رہا ہے جس کے تدارک کے لیے فوری آگاہی اور احتیاطی اقدامات ناگزیر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موبائل اور کمپیوٹر سکرینز کا مسلسل استعمال بچوں اور بڑوں دونوں میں آنکھوں کی بیماریوں، ذہنی دباؤ، بے چینی، نیند کی خرابی، موٹاپے، کمزور سماجی روابط اورصحت کے دیگر مسائل کا سبب بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر بچے سکرین کے زیادہ استعمال سے متاثر ہو رہے ہیں جس سے ان کی بینائی، نیند، سیکھنے کی صلاحیت اور جذباتی نشوونما پر منفی اثرات مترب ہو رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ والدین بچوں کے سکرین ٹائم کو عمر کے مطابق محدود کریں، کھانے کے دوران اور سونے سے پہلے اس کا استعمال روکیں اور بچوں کو جسمانی سرگرمیوں، کہانی سنانے اور تعلیمی مشاغل میں مصروف رکھیں۔انہوں نے کہا کہ وہ افراد جن کا سکرین پر کام زیادہ ہوتا ہے انہیں آنکھوں کی تھکن، سر درد، گردن اور کمر کے درد سمیت دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن سے بچنے کے لئے ہر 20 منٹ بعد 20 فٹ دور کسی شے کو 20 سیکنڈ تک دیکھنا آنکھوں کو آرام دے سکتا ہے۔

انہوں نے شدید گرمی اور بڑھتی فضائی آلودگی کو صحت کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان ماحولیاتی مسائل کےباعث آنکھوں میں جلن، سانس کی بیماریاں، جلدی امراض اور دل کی تکالیف میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ بچے، بزرگ اور مریض زیادہ متاثر ہو رہے ہیں لہذا شہری دوپہر کے وقت باہر نکلنے سے گریز کریں، ہلکے، ڈھیلے اور ہوا دار کپڑے پہنیں اور پانی کا زیادہ استعمال کریں، دھوپ کے چشمے اور ماسک کا استعمال کریں، کھڑکیاں بند رکھیں اور اگر ممکن ہو تو ایئر پیوریفائر استعمال کریں۔

انہوں نے بتایا کہ الشفاء ٹرسٹ کے تحت راولپنڈی، چکوال، کوہاٹ، سکھر، مظفرآباد اور گلگت میں تقریباً 80 فیصد مریضوں کو مفت علاج کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ لاہور میں ایک نیا ہسپتال تعمیر کیا جا رہا ہے جو 2027 تک فعال ہو جائے گا۔ انہوں نے والدین، اساتذہ، طبی ماہرین اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مل کر صحت مند طرز زندگی کو فروغ دیں تاکہ آئندہ نسل کو ایک محفوظ، صحت مند اور خوشحال مستقبل دیا جا سکے۔