امیر الدین میڈیکل کالج کے طلباء کو وائٹ کوٹ پہنانے کی پروقار تقریب کا انعقاد

سفید کوٹ میڈیکل پروفیشن کے تقدس کی علامت، خدمت خلق کو شعار بنائیں ‘پروفیسر الفرید ظفر

پیر 19 مئی 2025 16:31

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2025ء)پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد الفرید ظفر نے کہا ہے کہ سفید کورٹ میڈیکل پروفیشن کے تقدس کی علامت ہے ،ہیلتھ پروفیشنلز کی پہچان اور وقار،علم اور خدمت کا استعارہ ہے لہذا اس کو پہننے والے ڈاکٹرز کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ دکھی انسانیت کی خدمت کو اپنا حقیقی شعار بنائیں، اپنے حسن سلوک سے لوگوں کو گرویدہ کریں اور اس سفید کوٹ کا بھرم قائم رکھیں جو مسیحائی کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے سٹوڈنٹس سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرزمسیحا ہیں اور یہ انبیا ء اکرام کاشیوہ ہے لہذا اساتذہ اور والدین کا احترام کر کے ہی زندگی میں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر الفرید ظفر نے لاہور جنرل ہسپتال سے منسلک امیر الدین میڈیکل کالج سیشن 2025-29کے فرسٹ ائیر کے سٹوڈنٹس کی تقریب حلف برداری اور وائٹ کوٹ پہنانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز پروفیسر آصف بشیر ، ہیڈ آف دی ڈیپارٹمنٹ سرجری پروفیسر فاروق افضل ، پروفیسر حسین احمد خاقان ، پروفیسر ندرت سہیل ، پروفیسر فیصل حسین شاہ ، ایم ایس ڈاکٹر فریاد حسین ،ایم ایس ڈاکٹر عمر اسحاق ، ڈاکٹر شائستہ مبین ، ڈاکٹر عائشہ قمر ، پروفیسر ڈاکٹر خرم سلیم ، ڈاکٹر محمد الیاس،ڈاکٹر عبدالعزیز سمیت سٹوڈنٹس کے والدین بھی موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر فاروق افضل کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں سفید رنگ کو امن کی علامت سمجھا جاتا ہے اور ڈاکٹرز مریضوں کو سکون و راحت مہیا کرنے کے لئے اپنی صلاحیتیں اور قابلیت برؤئے کار لاتے ہیں اور اپنے آرام پر مریضوں کے سکون کو ترجیح دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہر معاشرے میں ڈاکٹرز کو عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے جس وجہ سے ڈاکٹر زپر بھی بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ لوگوں کی توقعات پر پورا اتریں ۔

پروفیسر آصف بشیر و دیگر فیکلٹی ممبران نے صحت کا شعبہ اختیار کرنے والے نوجوان طلبا و طالبات پر زور دیا کہ وہ" میڈیکل ایتھیکس" کا بھرپور خیال رکھیں کیونکہ میڈیکل ایجوکیشن بہت محنت ، توجہ اور تعلیم سے لگاؤ کی طلب گار ہوتی ہے اور میڈیکل سٹوڈنٹس کو اپنی دیگر سرگرمیوں اور خواہشات کو محدود کر کے زیادہ سے زیادہ وقت تعلیم کے حصول کے لئے وقف کرنا پڑتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح سونا آگ میں تپ کر کندن بن جاتا ہے بلکل اسی طرح سخت محنت کے بعد ہی اچھا معالج تیار ہوتا ہے ۔ پروفیسر حسین احمد خاقان ،ڈاکٹر شائستہ مبین اور ڈاکٹر عائشہ قمر نے سٹوڈنٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نئے سفر کا آغاز کر رہے ہیں اور امید ہے کہ آپ علم و ہنر سے رشتہ جوڑیں گے ۔انہوں نے طلبا پر زور دیا کہ وہ اپنے اندر عاجزی ، ہمت اور ایثار اور صبر جیسی صفات پیدا کریں تاکہ مریضوں کا علاج معالجہ کرنے میں آسانی پیدا ہو ۔

ایم ایس ڈاکٹر فریاد حسین نے سٹوڈنٹس کے والدین پر زوردیا کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت پر خصوصی نگاہ رکھیں ، ایک مشن کے طور پر بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں کو بلا تعطل جاری رکھنے کیلئے اُن کی بھرپور حوصلہ افزائی کریں تاکہ یہ بچے نہ صرف اُن کی امنگوں پر پورا اتر سکیں بلکہ اپنے طبی ادارے اور ہیلتھ پروفیشن کیلئے بھی نیک نامی کا باعث بنیں ۔ تقریب کے اختتام پر میڈیکل سٹوڈنٹس سے حلف لیا گیا ، والدین اپنے بچوں کووائٹ کوٹ میں دیکھ کر خوشی سے نہال دکھائی دیے جبکہ تقریب اختتام پر کیک بھی کاٹا گیا ۔