کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء)وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے پاکستان میں قائم مقام سفیر برائے ریاستہائے متحدہ امریکہ محترمہ الزبتھ ہورسٹ سے ملاقات کی جس میں صوبے میں امریکی ترقیاتی معاونت کی پیشرفت اور مستقبل کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔یہ ملاقات وزیر اعلی ہاس میں ہوئی جس میں صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ، وزیر اعلی کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف اور چیئرمین منصوبہ بندی و ترقی بورڈ نجیم شاہ نے شرکت کی۔
امریکی وفد میں قونصل جنرل اسکاٹ اربم، نائب قونصل جنرل جے نیر، چیف پولیٹیکل اینڈ اکنامک سیکشن شیلی سیکسن، پولیٹیکل آفیسر ٹریور ایرنشا، سیاسی ماہر صالح شاہ اور اسٹاف اسسٹنٹ چارلس بینارڈ شامل تھے۔دونوں فریقین نے مکمل شدہ منصوبوں کا جائزہ لیا اور تعلیم، پانی و صفائی، صحت، موسمیاتی تحفظ اور بلدیاتی خدمات کے شعبوں میں آئندہ تعاون کے مواقع پر گفتگو کی۔
(جاری ہے)
وزیر اعلی مراد علی شاہ نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ)کے ساتھ شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور ان شعبوں کی نشاندہی کی جن میں یو ایس ایڈ کی مسلسل معاونت نہایت اہم ہے۔وزیر اعلی نے کہا کہ ان کی حکومت 2022 کے بعد آنے والے تباہ کن سیلاب کے باعث متاثرہ تعلیمی ڈھانچے کی بحالی کے لیے یو ایس ایڈ کی مدد چاہتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صوبے بھر میں 20,000 سے زائد اسکول مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں جنہیں بحال کرنا ترجیح ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت آئی سی ٹی (انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی)اور اساتذہ کی تربیت کے ذریعے معیاری تدریس کو فروغ دینا چاہتی ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ واش منصوبے کے تحت فوری طور پر 799 واٹر سپلائی اسکیموں، 444 نکاسی آب کے نظام اور 1,212 ریورس اوسموسس/الٹرا فلٹریشن پلانٹس کی بحالی ضروری ہے۔
انہوں نے اسکولوں اور صحت مراکز کے لیے اضافی 504 فلٹریشن یونٹس کی تجویز بھی دی۔وزیر اعلی نے بتایا کہ حکومت سندھ 3,000 دیہی بستیوں میں جغرافیائی معلوماتی نظام (جی آئی ایس) پر مبنی منصوبہ بندی شروع کر رہی ہے جس سے 2 لاکھ 64 ہزار گھروں کو فائدہ پہنچے گا اور 15 لاکھ افراد کو ممکنہ سیلابی خطرات سے محفوظ علاقوں میں منتقل کیا جائے گا۔وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ)کے ساتھ شراکت داری میں کم ترقی یافتہ علاقوں میں نئے بنیادی طبی مراکز (بی ایچ یوز)، دیہی صحت مراکز (آر ایچ سیز)اور ماں و بچہ مراکز صحت کی تعمیر کے لیے مالی اشتراک کی درخواست کی۔
اس کے ساتھ ساتھ موجودہ بنیادی صحت مراکز اور اسپتالوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے جن میں شمسی توانائی کے نظام اور ٹیلی میڈیسن کی سہولیات شامل ہوں گی۔امریکی قائم مقام سفیر محترمہ الزبتھ ہورسٹ کو بتایا گیا کہ حکومت سندھ اپنی لیبارٹری نیٹ ورک کو وسعت دے رہی ہے جس میں کراچی میں بایو سیفٹی لیول 3 (بی ایس ایل3) اور تمام ضلعی ہیڈکوارٹر اسپتالوں میں بایو سیفٹی لیول 2 ( بی ایس ایل2) لیبارٹریز کا قیام شامل ہے۔
اس مقصد کے لیے یو ایس ایڈ سے آلات، عملے کی تربیت اور لیبارٹری انفارمیشن سسٹمز کی تیاری کے لیے تکنیکی اور مالی معاونت طلب کی گئی ہے۔وزیر اعلی نے یو ایس ایڈ کی طویل المدتی شراکت داری کو سراہا اور متعدد اہم منصوبوں کی کامیاب تکمیل پر اظہار تشکر کیا۔وزیر اعلی نے بتایا کہ بلدیاتی خدمات کی فراہمی کا پروگرام جون 2025 میں مکمل ہوا جس کے تحت جیکب آباد میں پینے کے پانی، نکاسی آب،اور ٹھوس فضلہ منتقلی کے نظام کو جدید بنایا گیا۔
منصوبے کا سامان اور انفراسٹرکچر مقامی بلدیاتی اداروں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ تاہم وزیر اعلی نے کہا کہ حکومت سندھ اب بھی یو ایس ایڈ سے 35 لاکھ ایک ہزار امریکی ڈالر کی بقیہ ادائیگی کی منتظر ہے۔ضلع عمرکوٹ اور خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک میں 76 لاکھ ڈالر کی لاگت سے نافذ کیے گئے اس منصوبے نے پانی و صفائی کے ڈھانچے کو بہتر بنایا اور مقامی آبادی کو شامل کیا۔
پانی فراہمی کی غیر فعال اسکیموں کی بحالی مکمل ہو چکی ہے۔یہ 1 کروڑ ڈالر کا یو ایس ایڈ منصوبہ ہے جو کیمونکس نامی ادارے کے ذریعے چلایا کیا جا رہا ہے۔ یہ منصوبہ سندھ میں ماحولیاتی فنڈنگ کے حصول میں مدد فراہم کر رہا ہے۔ ان کوششوں کو ادارہ جاتی بنانے کے لیے ماحولیاتی منصوبہ بندی و ترقی یونٹ (سی پی ڈی یو) کے قیام کی تجویز دی گئی ہے۔یہ منصوبہ اگست 2024 میں مکمل ہوا جس کے تحت 16 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی لاگت سے سندھ کے 10 اضلاع میں 106 اسکول تعمیر کیے گئے جس سے ہزاروں طلبہ کو معیاری تعلیم کی رسائی حاصل ہوئی۔
وزیر اعلی مراد علی شاہ نے سندھ کی ترقی کے سفر میں یو ایس ایڈ کے اہم کردار کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ دونوں کے درمیان شراکت داری کا دائرہ مزید وسیع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ سندھ میں جامع، پائیدار اور عوامی مرکز پر مبنی ترقی کو آگے بڑھانے میں ایک انقلابی شراکت دار رہا ہے۔محترمہ الزبتھ ہورسٹ نے حکومت سندھ کے فعال کردار کو تسلیم کرتے ہوئے پاکستان کی پائیدار ترقی کے لیے ریاستہائے متحدہ امریکہ کی جانب سے مثر اور ہدفی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔