پنجاب میں منفرد نوعیت کا ’غنڈہ کنٹرول ایکٹ‘ تیار

ڈسٹرکٹ انٹیلیجنس کمیٹی جرائم میں ملوث کسی بھی شخص کو غنڈہ قرار دے سکے گی، ایسے افراد کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کیے جائیں گے، ڈیجیٹل آلات اور ڈیٹا ضبط کیا جا سکے گا

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 24 مئی 2025 11:26

پنجاب میں منفرد نوعیت کا ’غنڈہ کنٹرول ایکٹ‘ تیار
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 مئی 2025ء ) پنجاب حکومت نے منفرد نوعیت کا ’غنڈہ ایکٹ‘ تیار کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبائی حکومت کی جانب سے پنجاب میں امن و امان کے قیام اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سماج دشمن عناصر کے خلاف کارروائی کے لیے ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے ’پنجاب کنٹرول آف غنڈہ ایکٹ 2025ء‘ کا مسودہ تیار کیا گیا ہے، یہ قانون غنڈوں اور بدمعاش عناصر کی شناخت، نگرانی اور روک تھام کے لیے ایک جامع قانونی فریم ورک فراہم کرتا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ مسودے کے تحت ایسے افراد جو منشیات فروشی، جوئے، بھتہ خوری، سائبر کرائم یا ہراسانی جیسے جرائم میں ملوث ہوں گے، انہیں غنڈہ قرار دیا جا سکے گا، اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ انٹیلیجنس کمیٹی کو کسی بھی شخص کو غنڈہ قرار دینے کا اختیار حاصل ہوگا، کسی کوغنڈہ قرار دینے کے بعد ڈسٹرکٹ انٹیلیجنس کمیٹی متعدد پابندیاں بھی عائد کرسکتی ہے، ایسے افراد کا نام نو فلائی لسٹ میں نام شامل کیا جا سکے گا، شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی بلاک کیے جا سکیں گے۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ غنڈہ عناصر کے ڈیجیٹل آلات اور ڈیٹا ضبط کیا جا سکے گا، ان افراد کے بینک اکاؤنٹس منجمد اور اسلحہ لائسنس منسوخ کیے جا سکیں گے اور حساس عوامی مقامات میں داخلے پر پابندی عائد کی جا سکے گی، اس کے علاوہ غنڈہ عناصر کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ اور بایومیٹرک ڈیٹا کلیکشن کی بھی اجازت ہوگی تاکہ ان کی سرگرمیوں پر مکمل نظر رکھی جا سکے، ایکٹ کے تحت مستقبل میں اچھے سلوک کی ضمانت کے لیے غنڈوں سے ضمانتی بانڈز بھی بھروائے جا سکتے ہیں۔

بتایا جارہا ہے کہ اگر کوئی شخص ان احکامات کی خلاف ورزی کرے تو اسے 3 سے 5 سال قید اور 15 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوسکتا ہے، جرم دہرانے والوں کے لیے سزا 7 سال قید اور 20 لاکھ روپے تک جرمانے تک بڑھائی جا سکتی ہے، متاثرہ شخص کو ڈویژنل، صوبائی یا اپیل کمیٹیوں میں نظرثانی کی اپیل کا حق حاصل ہوگا، اپیلوں کی سماعت ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی سربراہی میں قائم ٹریبونل کرے گا۔