پولیس کے منشیات فروشوں سے تعلقات کا انکشاف، 17 اہلکار برطرف

برطرف کیے جانے والے افسران میں 1 سب انسپکٹر، 4 اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی)، 4 ہیڈ کانسٹیبل اور 8 کانسٹیبل شامل ہیں، انکوائری میں ایک سابق ایس ایچ او بھی ملوث پایا گیا

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 24 مئی 2025 13:01

پولیس کے منشیات فروشوں سے تعلقات کا انکشاف، 17 اہلکار برطرف
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 مئی 2025ء ) راولپنڈی پولیس نے منشیات فروشوں سے تعلق پر 17 اہلکاروں کو برطرف کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راولپنڈی سٹی پولیس آفیسر (سی پی او) سید خالد ہمدانی نے منشیات فروشوں کے ساتھ ملوث پائے جانے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہے جس کے نتیجے میں 17 اہلکاروں کو فورس سے برطرف کر دیا گیا ہے، سینئر پولیس افسران کی زیرقیادت ایک اندرونی انکوائری میں ان اہلکاروں کی جانب سے راولپنڈی میں کام کرنے والے منشیات کے سمگلروں سے مبینہ روابط اور تعاون کا پردہ فاش ہوا۔

بتایا گیا ہے کہ برطرف کیے گئے افسران میں ایک سب انسپکٹر، چار اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی)، چار ہیڈ کانسٹیبل اور آٹھ کانسٹیبل شامل ہیں، ان میں سابق سٹیشن ہاؤس آفیسر (SHO) سب انسپکٹر انوار الحق بھی شامل ہیں، برطرف کیے گئے دیگر اے ایس آئیز میں عمران خالد، عمر، ندیم اور شکور شامل ہیں، ہیڈ کانسٹیبل ظریف، انیس اور نصیر کے علاوہ کانسٹیبل سمیع اور امتیاز بھی ملازمت سے ہٹائے جانے والوں میں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے سی پی او خالد ہمدانی نے کہا کہ یہ کارروائی پنجاب پولیس ڈیپارٹمنٹ کے احتساب کے طریقہ کار کے تحت مکمل تحقیقات کے بعد کی گئی، یہ کریک ڈاؤن وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق ہے تاکہ معاشرے سے منشیات کی لعنت کو ختم کیا جا سکے، کوئی بھی پولیس اہلکار منشیات فروشوں کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہوئے پایا گیا تو اسے سخت قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، اس وقت شہر میں 500 سے زائد منشیات فروش عدالت میں سزا کے بعد 10 سے 20 سال تک قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، عوام نے منشیات فروشی کے نیٹ ورکس کے خلاف پولیس کے سخت اقدامات کا خیر مقدم کیا ہے۔