مغوی کی عدم بازیابی پر ایڈیشنل آئی جی ، سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ ہائیکورٹ طلب

ْعدالتی سماعت کے بعد مغوی کی رشتہ دار خواتین کی چیخ وپکار ،سی سی ڈی کے خلاف ہنگامہ آرائی

پیر 26 مئی 2025 16:54

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2025ء) مغوی کی عدم بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایس ایس کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ آفتاب پھلروان لاہور ہائیکورٹ پیش ہوئے ،عدالت نے آئندہ سماعت پر مغوی کے عدم بازیابی پر ایڈیشنل آئی جی ، سی سی ڈی سہیل ظفر چھٹہ کو طلب کرلیا ،عدالتی سماعت کے بعد مغوی کی رشتہ دار خواتین نے چیخ وپکار اور سی سی ڈی کے خلاف ہنگامہ آرائی کی۔

جسٹس محمد طارق ندیم نے محمد افضال عرف عابد کی بازیابی کے متعلق درخواست پر سماعت کی۔ایس پی کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ ، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل خواجہ محسن عباس کے ہمراہ پیش ہوئے ، جسٹس محمد طارق ندیم نے استفسار کیا کہ کیا بندہ ریکور ہوا ۔ ایس پی سی سی ڈی آفتاب پھلروان نے جواب دیا کہ یہ بندہ سی سی ڈی لاہور کے پاس نہیں ہے۔

(جاری ہے)

فاضل جج نے ایس پی ، سی سی ڈی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نے کچھ نہیں کرنا تو سی سی ڈی کے سربراہ کو بلوا لیتے ہیں۔

ایس پی آفتاب پھروان نے جواب دیا کہ بندہ سی سی ڈی لاہور کے پاس نہیں ، دیگر اضلاع سے پتہ کروا لیتے ہیں۔ عدالت کے استفسار پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے جواب دیا کہ ایڈیشنل آئی جی ، سہیل ظفر چٹھہ ، سی سی ڈی کے سربراہ ہیں۔ جسٹس محمد طارق ندیم نے استفسار کیا کہ لاہور کی سطح پر کوئی ڈائریکٹر وغیرہ ہیں ۔ایس پی آفتاب پھروان نے جواب دیا کہ لاہور کی سطح پر سی سی ڈی کا سربراہ میں ہوں ۔

جسٹس محمد طارق ندیم نے ایس پی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ لے آئیں بندے کو عدالت ، اگر اس نے کوئی جرم کیا ہے تو اسے ، قانون کے مطابق اس کے ساتھ سلوک کیا جائے ، اگر مغوی بازیاب نہ ہو تو آئندہ سماعت پر ایڈیشنل آئی جی ، سی سی ڈی خود پیش ہوں ۔عدالت نے مغوی کی بازیابی کے لیے کیس کی سماعت چار جون تک ملتوی کردی ،کیس کی سماعت ختم ہوتے ہی مغوی کی خواتین رشتہ داروں نے سی سی ڈی پولیس کے خلاف ہنگامہ آرائی شروع کردی ،ہائیکورٹ کی سکیورٹی نے ہنگامی آرائی کرنے والی خواتین کو حراست میں لے کر چھوڑ دیا۔