ڈی ایچ آر کا جبری گمشدہ افراد کے متاثرین اور انسانی حقوق کی آواز اٹھانے والوں کی عزت افزائی کیلئے شجر کاری کی تقریب کا انعقاد

منگل 27 مئی 2025 21:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2025ء) ڈیفنس آف ہیومن رائٹس(ڈی ایچ آر)نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ’’انٹرنیشنل ویک آف دی ڈس اپیئرڈ‘‘کی مناسبت سے ایک شجر کاری کی تقریب کا انعقاد کیا۔ اس تقریب کا مقصد جبری گمشدگی کا شکار افراد کی یاد کو قائم رکھنا اور ان معاشرے کے ان افراد کی جدوجہد کو سراہنا تھا جنہوں نے سچ، انصاف اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے انتھک محنت کی،ہر سال مئی کے آخری ہفتے کو عالمی سطح پر "انٹرنیشنل ویک آف دی ڈس اپیئرڈ" منایا جاتا ہے تاکہ ان ہزاروں افراد کی حالت زار کو اجاگر کیا جا سکے ۔

ڈی ایچ آر نے اب تک جبری گمشدگی کے 3,122 کیس درج کیے ہیں۔ جن میں سے 1,377 کیسز ابھی تک حل طلب ہیں۔ یہ غیر انسانی عمل کھلم کھلا جاری ہے اور متاثرہ خاندانوں کو نہ بحالی کی کوئی سہولت دی گئی ہے اور نہ ہی معاوضہ فراہم کیا گیا ہے، جس کے باعث وہ خاموشی سے اذیت سہہ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری طرف حکومتی کمیشن آف انکوائری آن انفرسڈ ڈس اپیئرنس نے گیارہ ہزار سے زائد جبری طور پر گمشدہ افراد کے کیسز کو درج کیا ہے۔

اس موقع پر ڈی ایچ آر کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ نے کہا کہ انکار اور خاموشی کے اس ماحول میں، ہم یہ درخت ان افراد کی یاد میں لگا رہے ہیں جو جبری طور پر گمشدہ ہیں اور ان کے لیے جو انصاف کی تلاش میں استقامت سے کھڑے ہیں۔ ہر درخت یاد اور مزاحمت کی علامت ہے۔تقریب کے دوران ممتاز انسانی حقوق کے علمبرداروں، سیاسی رہنماں، صحافیوں، اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے درخت لگائے۔

متعلقہ عنوان :