Live Updates

لاہور ہائیکورٹ ،سموگ کیس، واٹر میٹرز و ٹینک منصوبے کی تفصیلات جمع، عملدرآمد رپورٹس طلب

جمعہ 30 مئی 2025 13:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2025ء) لاہور ہائیکورٹ میں سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر پنجاب حکومت نے عدالتی حکم پر پانی کے ضیائع کی روک تھام کیلئے واٹر میٹرز و ٹینک منصوبے کی تفصیلات جمع کرادیں۔ عدالت نے محکمہ ماحولیات، زراعت اور دیگر متعلقہ اداروں سے عملدرآمد رپورٹس طلب کرتے ہوئے مزید سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی ۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کیس میں ہارون فاروق ، اظہر صدیق سمیت دیگر کی ایک ہی نوعیت کی دائر درخواستوں پر جمعہ کو سماعت کی ۔ مختلف محکموں کے حکام پیش ہوئے اور عدالتی احکامات پر اپنی اپنی رپورٹس داخل کرائی ۔دوران سماعت واسا لاہور کے سینئر لیگل ایڈوائزر میاں عرفان اکرم نے عدالت میں رپورٹ جمع کراتے ہوئے بتایا کہ 2لاکھ واٹر میٹرز سالانہ بجٹ میں شامل کرنے کیلئے وزیر اعلی کو سمری بھجوا دی گئی ہے جبکہ ایک ہزار واٹر میٹرز واسا اپنے وسائل سے خریدے گا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ لاہور میں 8 لاکھ 12 ہزار 537 پانی کے کنکشنز موجود ہیں اور فی الحال سلیب سسٹم کے تحت پانی کے بل جاری ہوتے ہیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ واٹر میٹرز کی تنصیب سے پانی کے ضیاع کو روکا جا سکے گا، اور ابتدائی طور پر یہ میٹرز پوش علاقوں میں نصب کیے جائیں گے، بعد ازاں دیگر علاقوں میں لگائے جائیں گے۔جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ واٹر میٹرز لگیں گے تو لوگوں کو احساس ہوگا اور پانی کا ضیاع بھی رکے گا۔

عدالت نے رجسٹرار ہائیکورٹ کو بھی پانی کے ضیاع سے متعلق خط لکھنے کی ہدایت کی۔واسا کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ 24.2 ملین گیلن بارشی پانی کی اسٹوریج کی صلاحیت رکھنے والے واٹر ٹینکس تعمیر کیے جائیں گے، جن کے ذریعے بارشی پانی کو قابل استعمال بنایا جائے گا۔ ان واٹر ٹینکس کی مدد سے زیر زمین پانی کی سطح میں بہتری اور سیوریج سسٹم پر دبا ومیں کمی آئے گی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے لیے بھی وزیر اعلی کو سمری بھجوائی گئی ہے۔عدالتی معاون چوہدری ذوالفقار نے فرید کوٹ ہاوس کے قریب درختوں کی کٹائی کے حوالے سے رپورٹ پیش کی۔ سماعت کے دوران ممبر کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ قصور کی ٹینریز سے متعلق رپورٹ پیش کر دی گئی ہے اور کمشنر لاہور نے کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

قصور میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی بحالی کے لیے چار ماہ کی مہلت طلب کی گئی ہے، جبکہ ڈپٹی کمشنر قصور نیسپاک کے ساتھ مل کر پراجیکٹ پر کام کر رہے ہیں۔عدالت نے موٹر وے کے داخلی و خارجی راستوں پر دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی چیکنگ پر بھی سوال اٹھایا اور ریمارکس دیے کہ ٹول پلازہ پر صرف ایک اہلکار کافی ہے جو دھواں چھوڑنے والی بڑی گاڑیوں کو چیک کرے،عدالت نے اس حوالے سے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کر لی۔

پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ فصلوں کی باقیات جلانے سے متعلق اجلاس ابھی ہونا باقی ہے، جس پر عدالت نے ہدایت دی کہ کسانوں کو سنجیدگی کا احساس دلانے کے لیے ان کے بجلی کنکشن کاٹے جائیں اور موثر اقدامات کیے جائیں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی ۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات