وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت نے پراجیکٹ ڈائریکٹر کو ہراسانی کا مرتکب قرار دے دیا، افغان مہاجرین کمشنریٹ میں ادارہ جاتی اصلاحات کا حکم

پیر 2 جون 2025 20:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جون2025ء) وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت (فوسپاہ) نے ایک اہم فیصلہ جاری کرتے ہوئے کمشنریٹ فار افغان ریفیوجیز (سی اے آر) میں ڈپٹی ڈائریکٹر سحر زریں کے حق میں فیصلہ سنا دیا جس میں ان کے ایک محفوظ، باعزت اور ہراسانی سے پاک ماحول میں کام کے حق کو تسلیم کیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق سحر زریں نے اپنے ادارے کے پراجیکٹ ڈائریکٹرکے خلاف ہراسانی کی شکایت درج کرائی تھی۔

مکمل تحقیقات کے بعد فوسپاہ نے انہیں غیر اخلاقی مواد سرکاری چینلز کے ذریعے شیئر کرنے کا قصوروار قرار دیا جس سے دفتر کا ماحول خراب اور غیر محفوظ بنا۔وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت نے بدر منیر کی دو سالانہ انکریمنٹس روکنے کی سزا سنائی ہے۔ اس کیس نے کمشنریٹ فار افغان ریفیوجیز کے اندر موجود سنگین ادارہ جاتی خامیوں کو بھی بے نقاب کیا ہے۔

(جاری ہے)

اس پر وفاقی محتسب نے سی اے آر کی اعلیٰ انتظامیہ کو فوری اور مکمل اصلاحات کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ قانون کے مطابق انسداد ہراسانی انکوائری کمیٹی کا قیام ، کمیٹی کے ارکان کی تفصیلات کو دفتر میں نمایاں جگہوں پر آویزاں کرنا ،انگریزی اور اردو میں ضابطہ اخلاق کی نمائش، تمام ملازمین کے لئے ہراسانی سے متعلق لازمی تربیتی سیشنز جیسی اصلاحات کی جائیں۔یہ فیصلہ فوسپاہ کی اس مسلسل کوشش کا حصہ ہے جس کا مقصد ہر عہدے اور درجے کے ملازمین کے لئے ایک محفوظ، باعزت اور ہراسانی سے پاک کام کا ماحول فراہم کرنا ہے۔ یہ کیس اداروں کے لئے ایک واضح پیغام ہے کہ وہ قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنانے اور کام کی جگہ پر وقار کو برقرار رکھنے کی مکمل ذمہ داری لیں۔