18 سال سے کم عمرلڑکی کی شادی کے قانون فیڈرل شریعت کورٹ میں چیلنج

بدھ 4 جون 2025 19:48

18 سال سے کم عمرلڑکی کی شادی کے قانون فیڈرل شریعت کورٹ میں چیلنج
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جون2025ء)18 سال سے کم عمر لڑکی کی شادی کے قانون کو فیڈرل شریعت کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے درخواست دائرکردی گئی ، شہری شہزادہ عدنان نے اپنے وکیل مدثر چوہدری ایڈووکیٹ کی وساطت سے فیڈرل شریعت کورٹ میں درخواست دائر کی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ شادی سے متعلق قانون قرآن اور حدیث کے خلاف بنایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

درخواست کے مطابق چائلڈ میرج ریسٹرین بل 2025ئ خلاف آئین بنایا گیا۔ عدالت میں دائر درخواست میں قرآنی آیات کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔ مؤقف میں مزید کہا گیا ہے کہ شادی سے متعلق جو قانون بنایا گیا اس کی قید بامشقت سزا رکھی گی ہے، یہ سزا بھی خلافِ آئین ہے۔عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ یہ قانون قرآن مجید اور سنت کے خلاف ہے، لہٰذا اس کو ختم کیا جائے۔ ریاست کو اس قانون کے تحت مقدمہ درج کرنے سے روکا جائے۔

متعلقہ عنوان :