Live Updates

حکومت سنبھالی تو صرف 18 دن کی تنخواہ باقی تھی، اربوں روپے کی لائیبیلیٹیز ورثے میں ملی تھیں

آج خزانے میں تنخواہوں کیلئے 3 ماہ کی ایڈوانس رقم موجود ہے، عمران خان کے وژن کے مطابق قرضہ اتارنے پر کام کر رہے ہیں، قرضہ اتارنے کیلئے 150 ارب روپے مالیت کا فنڈ قائم کیا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 4 جون 2025 19:45

حکومت سنبھالی تو صرف 18 دن کی تنخواہ باقی تھی، اربوں روپے کی لائیبیلیٹیز ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 جون 2025ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ حکومت سنبھالی تو صرف 18 دن کی تنخواہ باقی تھی، اربوں روپے کی لائیبیلیٹیز ورثے میں ملی تھیں، آج خزانے میں تنخواہوں کیلئے 3 ماہ کی ایڈوانس رقم موجود ہے، عمران خان کے وژن کے مطابق قرضہ اتارنے پر کام کر رہے ہیں، قرضہ اتارنے کیلئے 150 ارب روپے مالیت کا فنڈ قائم کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے دورہ صوابی میں گجو خان میڈیکل کالج کے پہلے کانووکیشن میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ اراکین قومی اسمبلی اسد قیصر ، شہرام ترکئی، رکن صوبائی کابینہ رنگیز احمد ، کالج فیکلٹی و انتظامیہ، گریجویٹس اور ان کے والدین بھی شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

کانووکیشن میں 100 سے زائد طلبہ میں گولڈ میڈلز اور 200 سے زائد طلبہ میں ڈگریاں تقسیم کی گئیں۔

وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گجو خان میڈیکل کالج کے کانووکیشن میں شرکت  نہایت خوشی اور اعزاز کا باعث ہے، تمام گریجویٹس، ان کے والدین اور اساتذہ کو مبارکباد پیش کرتاہوں، گریجویٹس آج سے عملی میدان میں قدم رکھنے جارہے ہیں، یہ نئے سفر کی شروعات ہیں، اگر بیمار انسانیت کی خدمت کے جذبے کے تحت اس سفر پرچلیں گے تو دُنیا و آخرت دونوں میں سرخرو ہوں گے، مریض آپ کو اپنا مسیحا سمجھتے ہیں اور آپ پر اعتماد کرتے ہیں، ان کے اس اعتماد کو متزلزل نہ ہونے دیں۔

ایک مریض کو آپ کی طرف سے اچھے رویے کی ضرورت ہوتی ہے اور یہی وہ چیز ہے جو لوگ ہمیشہ یاد رکھتے ہیں، آپ نے زندگی میں کنفیوژن سے نکل کر بہتر فیصلے کرنے ہیں، دوسروں کا بھلا سوچنا اور بھلا کرنا ہے، ہماری حکومت کی  تعلیم و صحت کے شعبوں پر زیادہ توجہ ہے، ان شعبوں میں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں، بھرپور کوشش ہے اپنے تعلیمی اداروں کی ڈگریوں کا معیار بڑھائیں اور انہیں بین الاقوامی سطح پر منوائیں۔

آئندہ بجٹ میں شعبہ تعلیم کا حصہ مزید 13 فیصد بڑھا رہے ہیں، سکالرشپس کی تعداد بھی بڑھا دی ہے، گزشتہ 77 سالوں میں سکالرشپس انڈومنٹ فنڈ  1.2 ارب تھا، ہم نے اسے 2.4 ارب روپے کر دیا ہے، موجودہ صوبائی حکومت نے 1500 نرسز کی بین الاقوامی یونیورسٹیز سے ٹریننگ کروائی ہے۔ صحت کارڈ میں لیور ٹرانسپلانٹ، بون میرو اور کڈنی ٹرانسپلانٹ جیسے مہنگے علاج شامل کر دیئے ہیں، صوبے میں ہیلتھ انفراسٹرکچر کو بہتر اور اسپتالوں کو  تمام مشینری اور آلات فراہم کر رہے ہیں۔

ہم سکول میں تعلیم اور اسپتال میں علاج کی فراہمی کے وژن کے تحت کام کر رہے ہیں۔ اب تک صرف پشاور میں دل کے مریضوں کا علاج ہوتا تھا، ہم ریجنز کی سطح پر کارڈیک سنٹرز قائم کر رہے ہیں۔ 2 ریجنز میں کارڈیک سنٹرز کے قیام پر کام جاری ہے، اگلے بجٹ میں مزید  4 ریجنز میں کارڈیک سنٹرز قائم کریں گے، کسی بھی منصوبے کی تختی کا فائدہ تب ہوتا ہے جب اس سے عوام کو سہولت ملنا شروع ہو جاتی ہے۔

ہم نے جب حکومت سنبھالی تو صرف 18 دن کی تنخواہ باقی تھی، ورثے میں اربوں روپے کی لائیبیلیٹیز ملی تھیں، آج صوبائی خزانے میں 3 ماہ کی  ایڈوانس تنخواہ موجود ہے ، ہم عمران خان کے وژن کے مطابق قرضہ اتارنے پر کام کر رہے ہیں۔ صوبے کا قرضہ اتارنے کے لیے 150 ارب روپے مالیت کا فنڈ قائم کیا جس سے یومیہ 4 کروڑ روپے کی آمدن ہو رہی ہے۔ ہم نے 72 ارب روپے میں سے 60 ارب روپے کی لائیبیلیٹی اتار دی ہے، اگلے بجٹ میں پنشن لائیبیلیٹی زیرو کریں گے۔

گزشتہ دور میں 30 ارب روپے پنشن فنڈ سے نکالا  گیا تھا ہم نے وہ بھی واپس کر دیا ہے۔ گجو خان میڈیکل کالج طبی تعلیم کا ایک بہترین مرکز بن چکا ہے جس پر آپ سب  خراج تحسین کے مستحق ہیں، ہمارے ادارے جو اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں گجو خان میڈیکل کالج ان میں سے ایک ہے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات