حجاج کرام کی صحت اطمینان بخش قرار

حجاج کی منی آمد کے بعد سے ہی صحت کے نظام میں تمام سہولیات تیار تھیں،ڈاکٹر عبداللہ

جمعرات 5 جون 2025 11:40

مکہ المکرمہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2025ء)سعودی عرب کی وزارت صحت کے انڈر سیکرٹری ڈاکٹر عبداللہ عسیری نے کہا ہے کہ حجاج کرام کی صحت کی عمومی حالت اطمینان بخش ہے اور اس وقت صحت عامہ کا کوئی خطرہ موجود نہیں ۔عرب ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عبداللہ عسیری نے کہا کہ حجاج کرام کی منی آمد کے بعد سے ہی صحت کے نظام میں تمام سہولیات تیار تھیں،انہیں عرفات تک لے جانے اور حج کے تمام مناسک آسانی سے مکمل کرنے میں مدد کی جا رہی ہے۔

ڈاکٹر عسیری نے کہا کہ رواں سال حج کے دوران طبی مراکز میں بستروں کی گنجائش میں 60 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جس سے یہ 3100 سے زیادہ بستروں تک پہنچ گئی ہے، ساتھ فیلڈ سہولیات بھی ہیں ، اس طرح یہ سہولت مشاعر مقدسہ میں بستروں کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے، صحت کے عملے کی تعداد بھی بڑھ کر 50,000 افراد تک پہنچ گئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فیلڈ سروسز کو بھی وسعت دی گئی ہے، تین نئے فیلڈ ہسپتال شروع کئے گئے ہیں جن کی گنجائش 1200 بستروں سے زیادہ ہے، یہ اقدام نیشنل گارڈ ز، وزارت دفاع و داخلہ کے اشتراک سے کیا گیا ہے جس کا مقصد معمول کی خدمات فراہم کرنا نہیں ہے بلکہ اگر معمول کی سہولیات میں گنجائش ایک خاص حد سے بڑھ جائے تو ان فیلڈ ہسپتالوں کو استعمال کیا جا سکے گا۔

یاد رہے صحت کے نظام نے ضیوف الرحمن کی صحت کو بہتر بنانے کے لئے جدید ٹیکنالوجیز اور مصنوعی ذہانت کے نظام کا استعمال کیا ہے۔ یہ ورچوئل ہیلتھ ہسپتال کے ذریعے اعلی معیار کی ورچوئل صحت خدمات فراہم کر رہا ہے۔مریضوں کی ریموٹ نگرانی کے لئے سینسر ٹیکنالوجی اور نگرانی کے نظام استعمال کئے گئے ہیں۔ ECMO ٹیکنالوجی بھی استعمال کی گئی ہے جو سانس یا دل کی سنگین بیماریوں میں مبتلا حجاج کی جان بچاتی ہے۔

اس سال نجی شعبے کے ساتھ شراکت کو بھی مضبوط کیا گیا ہے جس کے تحت مشاعر مقدسہ میں 3 بڑے ہسپتالوں کو چلایا جا رہا ہے۔ عالمی سطح پر پہلی بار ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے طبی امداد کو تیز کرنے کے لیے اہم اقدامات شروع کئے گئے ہیں۔ڈرونز کی سہولت سے ادویات کی ترسیل کا وقت ایک گھنٹے سے کم کر کے عرفات اور منی میں 6 اہم طبی سہولیات میں تقریبا 5 منٹ کر دیا گیا ہے، اس کے علاوہ رش سے بچنے اور فوری امداد یقینی بنانے کے لئے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے بھی اضافی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔