اسرائیل جان بوجھ کر غزہ کے شہریوں کو زندگی کے وسائل سے محروم کر رہا، اقوام متحدہ

امداد تقسیم کرنے والے مرکز کے قریب فائرنگ سے 27 افراد کے قتل کی تحقیقات کرائی جائیں، برطانیہ کا مطالبہ

جمعرات 5 جون 2025 13:24

اسرائیل جان بوجھ کر غزہ کے شہریوں کو زندگی کے وسائل سے محروم کر رہا، ..
لندن /نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2025ء)اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے امور کے رابطہ کار ٹام فلیچر نے کہا ہے کہ غزہ میں امداد حاصل کرنے کی کوشش میں فلسطینیوں کو مارے جانے کے خوفناک مناظر جان بوجھ کر کیے گئے فیصلوں کا نتیجہ ہیں۔ غزہ کی پٹی میں انہیں زندہ رہنے کے وسائل سے محروم کیا جا رہا ہے۔ پٹی کا اسرائیل نے محاصرہ کیا ہوا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق فلیچر نے ایک بیان میں کہا کہ دنیا روز بہ روز غزہ میں فلسطینیوں کے خوفناک مناظر دیکھ رہی ہے جنہیں اس وقت گولی ماری جا رہی ، زخمی کیا جا رہا یا قتل کیا جا رہا ہے جب وہ صرف خوراک حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کل منگل کو اسرائیلی افواج کی جانب سے فائرنگ کے اعلان کے بعد درجنوں مرنے والوں کی لاشوں کو ہسپتالوں میں پہنچایا گیا۔

(جاری ہے)

یہ جان بوجھ کر کیے گئے فیصلوں کا ایک سلسلہ ہے جس نے منظم طریقے سے 20 لاکھ افراد کو ان بنیادی ضروریات سے محروم کر دیا ہے جو انہیں زندہ رہنے کے لیے درکار ہیں۔فلیچر نے بین الاقوامی تنظیم کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کی امدادی مراکز کے قریب ہونے والے واقعات کی آزادانہ تحقیقات کرانے کی اپیل دہرائی۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ الگ تھلگ واقعات نہیں ہیں اور مجرموں کو جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔

کسی کو بھی اپنے بچوں کو کھلانے کے لیے اپنی جان خطرے میں نہیں ڈالنی چاہیے۔ فلیچر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ انسانی ہمدردی کے کارکنوں کو محصور پٹی میں اپنے فرائض انجام دینے کی اجازت دی جانی چاہیے۔رطانوی حکومت نے غزہ کی پٹی میں امداد تقسیم کرنے والے مقامات کے قریب اس ہفتے ہونے والے مہلک واقعات کے سلسلے میں فوری اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

مشرق وسطی کے امور کے وزیر ہیمیش فالکنر نے کہا کہ خوراک حاصل کرنے کی کوشش میں فلسطینیوں کی ہلاکت انتہائی پریشان کن ہے۔ اسرائیلی امداد تقسیم کرنے کے نئے اقدامات کو بنیادی انسانی اصولوں کی پاسداری نہ کرنے والا قرار دیا۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے منگل کو غزہ کی پٹی کے جنوب میں امداد تقسیم کرنے والے ایک مرکز کے قریب فائرنگ کی مذمت کی تھی۔ اس فائرنگ میں 27 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ انہوں نے اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ دہرایا تھا۔ گوتیرش کے ترجمان سٹیفن دوجاریک نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ شہری صرف خوراک حاصل کرنے کی کوشش میں اپنی جانیں گنوا دیں۔