منصوبے وفاقی وزارت ہاؤسنگ کو دے دیے گئے

وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے اقدام کو صوبائی خودمختاری پرحملہ قرار دیدیا

منگل 10 جون 2025 20:51

کراچی/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2025ء)وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال میں سندھ کے 16 ترقیاتی منصوبے حکومت سندھ کو دینے کے بجائے وفاقی وزارت ہاؤسنگ کو دے دئیے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے اقدام کو صوبائی خودمختاری پرحملہ قرار دے دیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق نئے مالی سال 26-2025 میں کراچی،حیدرآباد، سکھر، نوابشاہ اور میرپورخاص کے 16 ترقیاتی منصوبے وفاقی وزارت ہاؤسنگ کو دے دیے گئے، ان منصوبوں میں حیدرآباد کیروڈ، سیوریج کی تعمیر، کراچی میں ضلع وسطی، شرقی، کورنگی،ملیر اور غربی کے روڈ اور سیوریج کی تعمیر شامل ہیں۔

وفاقی وزارت ہاؤسنگ کے حوالے کیے گئے منصوبوں میں سکھر، نوابشاہ اور میرپورخاص کی یوسیز اور وارڈز میں واٹرسپلائی، سیوریج لائنوں ،سولرلائیٹس کی تنصیب ، لطیف آباد حیدرآباد میں روڈ کی تعمیر کے چھ منصوبے اور کراچی کے کار بازار ضلع وسطی میں پارک کی تعمیر بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ ضلع وسطی کراچی میں پاک ایشین فٹبال گراؤنڈ کی تعمیر، ضلع غربی ، ضلع وسطی ، ضع کورنگی میں انفرااسٹرکچر کی بحالی ، روڈ م واٹر لائن، سیوریج ، پارک اور کھیل کے میدان کی تعمیر کے منصوبے بھی وفاقی وزارت ہاؤسنگ کو دیے گئے ہیں۔

حیدرآباد میں حسین آباد سے کوہسار تک واٹر سپلائی لائن کا کام بھی وفاقی وزارت کے حوالے کردیا گیا ہے، صرف دو منصوبے گرین لائن بی آر ٹی کی تعمیر اور گرین لائن بی آر ٹی کو فعال بنانے کی ذمہ داری حکومت سندھ کو دی گئی ہے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے وفاقی حکومت کے اقدام کو صوبائی خودمختاری پرحملہ قرار دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :