ش*سٹیز ڈویلپمنٹ پروگرام 2050 تک کی ضروریات سامنے رکھ کر بنایا گیا‘وزیر بلدیات

ّنئے مالی سال سے 66 شہروں میں ترقیاتی منصوبوں کا آغاز ہو جائے گا، ای ٹینڈرنگ کی جائے گی ًلائننگ والے سیور پائپ کا استعمال کیا جائے گا جو سو سال تک موثر رہتا ہے‘ذیشان رفیق کا اجلاس سے خطاب

منگل 10 جون 2025 20:45

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جون2025ء) وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے کہا ہے کہ چیف منسٹر پنجاب سٹیز ڈویلپمنٹ پروگرام شہروں کی 2050 تک کی ضروریات سامنے رکھ کر بنایا گیا ہے، نئے مالی سال سے 66 شہروں میں ترقیاتی منصوبوں کا آغاز ہو جائے گا۔ سول سیکرٹریٹ میں ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے وزیراعلی مریم نواز نے تمام شہروں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کی منظوری دی ہے۔

لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام کی طرز پر کچی گلیوں کو پختہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شکیل احمد میاں اور ایڈیشنل سیکرٹری احمر کیفی بھی موجود تھے جبکہ مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔ پنجاب میونسپل ڈویلپمنٹ فنڈ کمپنی (پی ایم ڈی ایف سی) کے منیجنگ ڈائریکٹر سید زاہد عزیز نے سٹیز ڈویلپمنٹ پروگرام پر بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے کہا کہ اس میگا پراجیکٹ کے تحت شہروں میں اندرونی رابطہ سڑکوں کی مرمت کے ساتھ سیوریج سسٹم بھی بنایا جائے گا۔ وزیراعلی کی ہدایت پر لائننگ والے سیور پائپ کا استعمال کیا جائے گا جو سو سال تک موثر رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برساتی پانی کا نکاس اور سٹوریج اس پروگرام کا خاص جزو ہے۔ اگلے مرحلے میں مزید 110 شہروں کو دائرہ کار میں لایا جائے گا۔

وزیر بلدیات نے ڈپٹی کمشنرز کو سٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پراجیکٹ کے لئے صرف ای ٹینڈرنگ کے ذریعے کنٹریکٹ دیے جائیں۔ معیار اور شفافیت کو ہر مرحلے پر مدنظر رکھا جائے۔ ذیشان رفیق نے کہا کہ پنجاب سٹیز ڈویلپمنٹ پروگرام کے لئے دستیاب افرادی قوت سے ہی کام لیا جائے تاہم صرف ٹیکنیکل ماہرین کی خدمات اضافی طور پر حاصل کرنے کی اجازت ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ گلیوں، سڑکوں کی تعمیر سے پہلے گیس اور بجلی کمپنیاں اپنا ترقیاتی کام مکمل کرلیں۔ سٹیز پراجیکٹ مکمل ہونے کے بعد کھدائی یا توڑپھوڑ کی اجازت نہیں ہوگی اور اس کے لئے ڈپٹی کمشنر کا این او سی ضروری قرار دیا گیا ہے۔اس موقع پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شکیل احمد میاں نے ہدایت کی کہ ہر ڈپٹی کمشنر متعلقہ شہر کے چیف آفیسر سے بھی رابطہ رکھے تاکہ اہداف کا بروقت حصول یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سٹیز پروگرام کے لئے لاہور ترقیاتی منصوبے کو بطور ماڈل اپنایا جائے۔