
ماہی گیری، کان کنی، اور پلاسٹک سمندروں کے دشمن، یو این چیف
یو این
بدھ 11 جون 2025
01:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 11 جون 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ سمندروں کو سنگین خطرات کا سامنا ہے اور اس کی وجہ انسان کا لالچ ہے جو حد سے زیادہ ماہی گیری، پلاسٹک کی آلودگی اور آبی وسائل کے استحصال سے کرہ ارض پر زندگی، ترقی و خوشحالی کے اس اہم ترین ذریعے کو برباد کر رہا ہے۔
انہوں نے فرانس کے شہر نیس میں اقوام متحدہ کے زیراہتمام تیسری کانفرنس برائے سمندر (یو این او سی 3) کے دوسرے روز اپنے خطاب میں عالمی رہنماؤں اور سمندروں کے تحفظ کے لیے نچلی سطح پر کام کرنے والے گروہوں پر زور دیا ہے کہ وہ سمندروں کے لیے تباہ کن اقدامات کی بنیادی وجوہات پر قابو پانے کے لیے کام کریں۔
اس کانفرنس میں دنیا بھر سے حکومتوں کے رہنما، سائنس دان اور سول سوسائٹی کے نمائندے شریک ہیں جو کرہ ارض کے سمندروں کو درپیش ہنگامی حالات سے نمٹنے پر غور کریں گے۔
(جاری ہے)
لالچ: سمندروں کی کھلی دشمن
انتونیو گوتیرش کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس کا مقصد سمندروں اور انسان کے مستقبل کو تحفظ دینا ہے۔ تاہم، سمندروں کو جس رفتار سے نقصان ہو رہا ہے اسے دیکھتے ہوئے بہت جلد انہیں بچانے کی گنجائش ختم ہو جائے گی۔ لالچ ایک ایسا کھلا دشمن ہے جو سمندروں کو تباہی کی جانب دھکیل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لالچ شک کے بیج بوتا، سائنس سے انکار کرتا، سچائی کو بگاڑتا، بدعنوانی کو فروغ دیتا اور منافع کی خاطر زندگی کو تباہ کرتا ہے۔
اسی لیے لالچ کو زمین کی قسمت کا فیصلہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ سبھی کو ذمہ داری لیتے ہوئے منافع کی بھوکی قوتوں کا مقابلہ کرنا اور انہیں شکست دینا ہو گی۔ اس کانفرنس کا یہی مقصد ہے کہ ان قوتوں کو متحد ہو کر روکا جائے اور ان سے وہ سب کچھ واپس لیا جائے جو تمام انسانوں کی ملکیت ہے۔4 اہم ترجیحات
سیکرٹری جنرل نے حکومتوں، کاروباری رہنماؤں، ماہی گیروں اور سائنس دانوں پر زور دیا کہ وہ سمندروں کو تحفظ دینے کے لیے چار ترجیحات پر کام کریں۔
- پائیدار ماہی گیری: ماہی گیری کے طریقوں میں ایسی تبدیلی لانا ضروری ہے جن سے آبی حیات بالخصوص مچھلیوں کو تحفظ ملے۔ اس میں 2030 تک دنیا بھر کے 30 فیصد سمندری علاقوں میں مچھلیوں کے ذخائر کو خصوصی تحفظ دینے کے اقدامات بھی شامل ہیں۔
- پلاسٹک کی آلودگی کا خاتمہ: ایک مرتبہ استعمال ہونے والے پلاسٹک کو بتدریج ختم کیا جائے اور اسے دوبارہ قابل استعمال بنانے کے عمل کو بہتر بنایا جائے۔ پلاسٹک کی آلودگی کے خاتمے سے متعلق عالمی معاہدے کو رواں سال حتمی صورت دی جائے۔
- سمندر میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے اقدامات: تمام ممالک برازیل میں ہونے والی 'کاپ 30' سے قبل موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اپنے پرعزم منصوبے پیش کریں۔ ان منصوبوں کو ہر طرح کی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی لا کر عالمی حدت میں اضافے کو 1.5 ڈگری سیلسیئس کی حد میں رکھنے کے ہدف سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔
- گہرے پانیوں کے معاہدے کا نفاذ: 'بی بی این جے' معاہدے کی توثیق کی جائے اور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے جس کا مقصد سمندری حیاتیاتی تنوع کو تحفظ دینا ہے۔ تمام ممالک اس معاہدے میں شامل ہوں اور اس کا نفاذ عمل میں لائیں۔
سیکرٹری جنرل نے گہرے پانیوں کے معاہدے کو سمندروں کے وسیع علاقے کو تحفظ دینے کی جانب ایک تاریخی قدم قرار دیا۔
اس وقت 134 ممالک نے اس معاہدے پر دستخط کر رکھے ہیں جن میں یورپی یونین سمیت 49 نے اس کی توثیق کی ہے۔'یو این او سی 3' کے افتتاحی جلاس میں مزید 18 ممالک نے اس پر دستخط کیے اور 18 نے اس کی توثیق کی۔

گہرے پانیوں میں کان کنی کا مسئلہ
کانفرنس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ گہرے پانیوں میں کان کنی سمندری تحفظ کے حوالے سے ایک اور اہم مسئلہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کی ملکیت کھلے سمندر کو وسائل کے بے قاعدہ استحصال کے ذریعے 'وائلڈ ویسٹ' نہیں بننا چاہیے۔ اس مسئلے پر سمندری تہہ سے متعلق ادارے کا کام بہت اہم ہے اور وہ اس کی حمایت کرتے ہیں۔
'یو این او سی 3' کے دوسرے روز بھی پہلے دن کی طرح بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی تاہم آج تحفظ ماحول کے لیے دنیا بھر کے ممالک میں نچلی سطح پر کام کرنے والے گروہوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کی شرکت نمایاں تھی جو سمندروں اور کرہ ارض کی صحت کو تحفط دینے کے لیے جاری بین الاقوامی بات چیت میں مدد کے لیے موجود تھے۔
کانفرنس میں آنے والے سول سوسائٹی کے نمائندوں میں 'پائیدار سمندری اتحاد' کے 'نوجوان سمندری رہنما' بھی شریک ہیں۔
ان میں شامل ارزوکن آسکن اور گیاتھرا بندرا ںے یو این نیوز کو بتایا کہ یہ اتحاد سمندروں کے تحفظ اور بحالی سے لے کر گہرے پانیوں میں کان کنی کو روکنے تک بہت سے کام کر رہا ہے۔بندرا سمندر کی تہہ میں کان کنی کے اثرات سے متعلق علم میں مہارت رکھتے ہیں اور اس مسئلے پر متعدد یورپی اور امریکی شراکت داروں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کوشش میں سائنسی معلومات کا بہت بڑا کردار ہے۔
کانفرنس میں بعض رہنماؤں کی یہ بات سن کر انہیں افسوس ہوا کہ وہ گہرے پانیوں میں مزید کان کنی کے حامی ہیں۔ اسی لیے، 'یو این او سی 3' کے مشترکہ میزبان فرانس اور کوسٹاریکا کی جانب سے یہ مطالبہ بہت اہم تھا کہ اس کان کنی کو بند ہونا چاہیے۔آسکن نے کہا کہ سبھی کو سمندروں کے تحفظ کی خاطر مزید کام کرنا ہو گا جو ایسے قدیم ماحولیاتی نظام کا مسکن ہیں جو انسان کی پیدائش سے کہیں زیادہ پرانا ہے۔
یو این نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، وہ امید کرتی ہیں کہ عالمی برادری اس مسئلے پر متحد ہو کر اعلان کرے گی کہ گہرے سمندروں میں کان کنی نہیں ہو گی اور ان کا استحصال کرنے کے بجائے انہیں آنے والی نسلوں کے لیے تحفظ دیا جائے گا۔
سمندر کا تحفظ: نکتہ نہیں، ایجنڈا
کانفرنس میں شریک دیگر گروہوں نے بھی سیکرٹری جنرل کی بات کو دہراتے ہوئے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ سمندروں اور کرہ ارض کو اب تک ہونے والے نقصان کا ازالہ کرنے کے لیے مزید اور تیزرفتار سے کام کریں۔
یو این نیوز نے 'سی سسٹرز لنکا' نامی غیرسرکاری ادارے کے نمائندوں مارٹینا برشر اور اوڈانی ہیوا مدوماگے سے بھی بات کی جنہوں نے کہا کہ عالمی رہنماؤں کو سمجھنا ہو گا کہ سمندروں کا تحفظ اس کانفرنس میں بات چیت کا ایک نکتہ نہیں بلکہ ایجنڈا ہے۔
مدوماگے کا کہنا تھا کہ سمندروں کو انسان کی ضرورت نہیں لیکن انسانوں کو ان کی ضرورت ہے اور اسی لیے انہیں تباہ کرنے کے بجائے ان کا تحفظ کرنا لازم ہے۔
مزید اہم خبریں
-
وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانیز و ہیومین ریسورس ڈوویلپمنٹ چوہدری سالک حسین سے ان کے کوآرڈینیٹر خواجہ رمیض حسن نے ملاقات کی
-
بھارتی مسافر طیارے کے حادثے میں 100 سے زائد ہلاکتوں کی اطلاعات
-
بھارتی طیارے کے مسافروں کی تفصیلات سامنے آگئیں، سابق وزیراعلیٰ گجرات بھی سوار تھے
-
خیبرپختونخوا کا بجٹ 13جون کو پیش کیا جائے گا
-
وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا
-
ایئر انڈیا کا 244 افراد کو لے جانے والا مسافر طیارہ گر گیا
-
بھارت:ریاست گجرات کے احمد آباد ایئرپورٹ کے قریب ایئر انڈیا کا مسافر طیارہ گر کر تباہ
-
پولیس کو یو ٹیوبر رجب بٹ کو گرفتار نہ کرنے کا حکم
-
'او چھوٹو‘ سے اس کا مستقبل کون چھین رہا ہے؟
-
جرمنی میں کہیں کہیں کورونا کا نیا ویریئنٹ، ڈبلیو ایچ او
-
حکومت، تعلیمی ادارے، صنعت اور نوجوان مل کر ڈیٹا سمارٹ، کلائوڈ سے لیس اور مسابقتی پاکستان کی تعمیر کریں گے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی نیشنل اوپن ڈیٹا پورٹل کے افتتاح کے موقع پر گفتگو ..
-
دنیا میں اب بھی 138 ملین بچے مزدوری کرنے پر مجبور، اقوام متحدہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.