Live Updates

آئندہ مالی سال میں ٹیکس ریو نیو ہدف کو حاصل کرنا ایک بڑا چیلنج ہو گا ‘ پیاف

جاری اخراجات کا 50.4 ،خالص آمدن کا 74.1 فیصد قرضوں کی ادائیگی پر خرچ ہوگا ‘سہیل نثار،سید محمو د غزنوی و دیگر

جمعرات 12 جون 2025 10:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2025ء)پیاف کے پیٹرن انچیف میاں سہیل نثار ،چیئرمین سید محمود غزنوی ،سینئر وائس چیئرمین مدثر مسعود چودھری اور وائس چیئرمین راجہ وسیم حسن نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال میں ٹیکس ریو نیو ہدف کو حاصل کرنا ایک بڑا چیلنج ہو گا اور وزیر خزانہ کے بیان سے ایسا لگ رہا ہے کہ حکومت آنے والے مہینوں میں منی بجٹ لانے پر مجبور ہو گی ،فنانس بل کے بہت سی نکات ابھی مخفی ہیں جو آہستہ آہستہ سامنے آئیں گے جس پر کاروبار ی طبقات اپنا رد عمل دیں گے۔

مشترکہ بیان میں انہوں نے کہا کہ معیشت کس طرح پھلے پھولے گی ، کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے کے لئے کیا اقدامات تجویز کئے گئے ہیں بجٹ میں اس سمت کا تعین ہوناچاہیے تھا۔ بند ہوتی انڈسٹری کو چلانے اور برآمدات کے فروغ کے لئے جس سطح پر ریلیف اور مراعات ملنی چاہئیں وہ نہیں دی گئیں ۔

(جاری ہے)

پیاف کے عہدیداروں نے کہا کہ بجٹ کی بنیاد غیر حقیقی آمدنی کے اہداف اور شرحِ نمو کے تخمینوں پر رکھی گئی ہے جو معاشی حقیقتوں سے لاتعلقی کا مظہر ہے۔

بجٹ میں مقرر کردہ اہداف موجودہ میکرو اکنامک حالات کو نظرانداز کرتے ہیں جس سے ناقابل حصول توقعات جنم لے سکتی ہیں اور ملک کے مالیاتی مسائل مزید سنگین ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں کل جاری اخراجات کا 50.4 فیصد اور خالص وفاقی آمدن کا 74.1 فیصد قرضوں کی ادائیگی پر خرچ ہوگا جو تشویش کی بات ہے ۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات