جاپان نے نیند میں مدد دینے والی اسمارٹ جیکٹ متعارف کرادی

جیکٹ 24جون کو اوساکانمائش 2025میں رکھی جائیگی جہاں لوگ اسے آزماسکیں گے،رپورٹ

منگل 17 جون 2025 16:46

ٹوکیو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2025ء)نیند کی کمی سے پریشان جاپانی قوم کیلیے اب ایک انقلابی ایجاد سامنے آئی ہے۔ جاپانی ڈیزائن فرم کونیل نے ایسی پفر جیکٹ تیار کی ہے جو روشنی اور موسیقی کی مدد سے انسان کو کہیں بھی سلا سکتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ جیکٹ پہننے والے کی دل کی دھڑکن اور جسمانی درجہ حرارت جیسے بایومیٹرک ڈیٹا کی بنیاد پر مخصوص آوازیں اور لائٹنگ پیدا کرتی ہے تاکہ نیند کیلیے موزوں ماحول بن سکے۔

یہ جیکٹ بظاہر ایک عام لیکن اوور سائز پفر جیکٹ ہے، جو روزمرہ پہنی جا سکتی ہے لیکن اس کی خاص بات اس کا سلیپ موڈ ہے جو صرف ہڈ چڑھانے سے فعال ہو جاتا ہے۔جیکٹ کا ہڈ اتنا گہرا ہے کہ پہننے والے کو مکمل پرسکون ماحول فراہم کرتا ہے، جیکٹ میں نصب سسٹم سرخ روشنی سے نیند لانے اور نیلی روشنی سے بیدار کرنے میں مدد دیتا ہے، ساتھ ہی مخصوص نیوٹرل میوزک دماغ کی لہروں پر اثر انداز ہو کر نیند کو گہرا کرتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ جاپان کی ایڈو دور کے یوگی کمبل سے متاثر ہے جو لباس اور بستر کا امتزاج تھا۔ جیکٹ میں لگے سینسر صارف کی نیند اور ذہنی دبا کو مسلسل مانیٹر کرتے ہیں، اگر دبا کم نہ ہو تو سسٹم ازخود زیادہ مثر آوازیں چلا دیتا ہے تاکہ نیند میں مدد ملے۔جاپان نیند کی کمی کا شکار دنیا کے بدترین ممالک میں شامل ہے ایک رپورٹ کے مطابق جاپانی افراد یورپی ممالک کے مقابلے میں روزانہ ڈیڑھ گھنٹہ کم سوتے ہیں، جس کے نتیجے میں ملکی معیشت کو سالانہ 138 ارب ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔یہ جیکٹ فی الحال ایک تصوراتی نمونہ ہے جسے ایکسپو 2025 اوساکا میں 24 جون سے 7 جولائی تک نمائش کیلیے رکھا جائے گا، جہاں لوگ اسے آزما بھی سکیں گے۔

متعلقہ عنوان :