برطانیہ میں لاعلاج مریض مرضی سے موت کا انتخاب کرسکیں گے

برطانوی دارالعوام نے مرضی کی موت کا متنازع بل منظورکرلیا،غیرملکی میڈیا

ہفتہ 21 جون 2025 21:50

برطانیہ میں لاعلاج مریض مرضی سے موت کا انتخاب کرسکیں گے
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2025ء)برطانیہ میں متنازع بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا جس کے تحت مریض اپنی زندگی کا خاتمہ اپنی مرضی کے مطابق کر سکیں گے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی دارالعوام نے موت کا بل منظور کر لیا، برطانوی پارلیمان میں مرنے میں معاونت کا یہ متنازعہ بل کثرت رائے سے منظور کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق یہ بل موذی مرض میں مبتلا مریضوں کو اپنی زندگی کے خاتمے کا اختیار دے گا، بل 291 کے مقابلے میں 314 ووٹوں سے منظور کیا گیا، اب مزید جانچ پڑتال کے لیے ہاس آف لارڈز بھیجا جائے گا۔

برطانیہ کے ہاس آف لارڈز سے منظوری کے بعد یہ بل باقاعدہ قانون بن جائے گا۔اس بل کو لیبر پارٹی کی رکن کم لیڈ بیٹر نے پیش کیا تھا، جس میں معیوب بیماری میں مبتلا مریض جس کی زندگی 6 ماہ سے کم رہ گئی ہو گی، وہ اپنی زندگی کو ختم کرنے کی درخواست دے سکے گا، جسے ادویات کی مدد سے مرنے میں طبعی معاونت فراہم کی جائے گی۔

(جاری ہے)

تاہم موت کے فیصلے کے وقت مریض کا ذہنی طور صحت مند ہونا لازمی شرط ہوگا، اور مریض بغیر کسی دبا کے اپنا فیصلہ تحریری شکل میں دے گا۔

زندگی ختم کرنے کی درخواست کی منظوری کے لیے ایک باقاعدہ پینل فیصلہ کرے گا، اس پینل میں 2 ڈاکٹرز، ایک سماجی ورکر، سینئر قانونی شخصیت اور ماہر نفسیات شامل ہوں گے، بل کے حامیوں کا کہنا ہے کہ لاعلاج اور تکلیف دہ بیماری میں مبتلا شخص سکون کی موت کا انتخاب کر سکے گا۔ جب کہ بل کے مخالفین نے کہا ہے کہ یہ غیر اخلاقی قانون ہوگا جس سے زندگی کی قدر کم ہوگی۔اراکین پارلیمنٹ کو اس بل پر آزادانہ ووٹ دینے کی اجازت دی گئی تھی، جس کا مطلب تھا کہ انہیں پارٹی کی پالیسی کی پیروی کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے اس اقدام کی حمایت کی، جبکہ کنزرویٹو رہنما کمی بیڈنوچ اور صحت کے سیکریٹری ویس اسٹریٹنگ نے اس کے خلاف ووٹ دیا۔

متعلقہ عنوان :