ٹک ٹاکر لڑکی سے مبینہ زیادتی کیس، تفتیشی افسر نے رجب بٹ سمیت تین ملزمان کو بے قصور قرار دیدیا

رجب بٹ نے عدالت سے عبوری ضمانت کی درخواست واپس لے لی، عدالت نے شریک ملزم سلمان حیدر کی عبوری ضمانت میں تین جولائی تک توسیع کردی

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 23 جون 2025 15:05

ٹک ٹاکر لڑکی سے مبینہ زیادتی کیس، تفتیشی افسر نے رجب بٹ سمیت تین ملزمان ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جون 2025)ٹک ٹاکر لڑکی سے مبینہ زیادتی کیس، تفتیشی افسر نے رجب بٹ سمیت تین ملزمان کو بے قصور قرار دیدیا، رجب بٹ نے عدالت سے عبوری ضمانت کی درخواست واپس لے لی، عدالت نے شریک ملزم سلمان حیدر کی عبوری ضمانت میں تین جولائی تک توسیع کردی۔بتایا گیا ہے کہ یوٹیوبر رجب بٹ، سلمان حیدر سمیت دیگر کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

ایڈیشنل سیشن جج سید نجف حیدر کاظمی نے عبوری ضمانت پر سماعت کی۔یو ٹیوبر رجب بٹ کی جانب سے میاں علی اشفاق ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔تفتیشی افسر نے عدالت میں بیان دیا کہ رجب بٹ سمیت تین ملزمان تفتیش میں قصوروار نہیں ہیں۔ تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں بیان دینے کے بعدیوٹیوبر رجب بٹ نے عبوری ضمانت واپس لے لی۔

(جاری ہے)

یوٹیوبر رجب بٹ کیخلاف تھانہ نواب ٹاؤن پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی لاہور کی سیشن کورٹ نے مبینہ زیادتی کیس میں یوٹیوبر رجب بٹ اور شریک ملزم سلمان حیدر کی عبوری ضمانتیں منظور کرتے ہوئے پولیس کو ان کی گرفتاری سے روکتے ہوئے ملزم کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ ایڈیشنل سیشن جج سید نجف حیدر نے کیس کی سماعت کی تھی۔قبل ازیں لاہور پولیس نے یوٹیوبر رجب بٹ اور اس کے ساتھیوں کے خلاف زیادتی اور بلیک میلنگ کا مقدمہ درج کیا تھا۔

مقدمہ سوشل میڈیا ایکٹوسٹ عائشہ شرافت کی درخواست پر درج کیا گیا تھا۔سوشل میڈیا پر سرگرم کارکن عائشہ شرافت کی جانب سے دی گئی درخواست پر لاہور کے تھانہ نواب ٹاون میں یہ مقدمہ درج کیا گیاتھا۔ مقدمے میں رجب بٹ، مان ڈوگر، جواد حیدر، جہانگیر بٹ اور سلمان حیدر کو نامزد کیا گیا تھا۔ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سوشل میڈیا پر دوستی کے بعد عائشہ کو نشہ آور چیز پلا کر نہ صرف زیادتی کا نشانہ بنایا گیا بلکہ اس دوران نازیبا ویڈیو بھی بنائی گئی، جس کے بعد ملزمان نے اسے بلیک میل کرنا شروع کر دیاتھا۔

ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ سوشل میڈیا پر دوستی کے بعد نشہ آور چیز پلا کر زیادتی کی گئی اور نازیبا ویڈیو بنا کر بلیک میل بھی کیا گیا تھا۔ پولیس حکام کا کہنا تھا کہ معاملہ انتہائی حساس نوعیت کا ہے اور اس پر مکمل قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔