Live Updates

علی امین گنڈاپورکی عمران خان سے ملاقات کرانے کی استدعا، آپ نے غلط دروازہ کھٹکھٹایا، چیف جسٹس یا رجسٹرار سے رجوع کریں، جسٹس منصور علی شاہ کا جواب

جوڈیشل سائیڈ پرہم کچھ نہیں کرسکتے،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ نے خودروسٹرم پر آ کر مؤقف اختیار کیا بجٹ کمیٹی کو پارٹی سربراہ سے ملاقات کی فوری ضرورت ہے تاکہ اہم فیصلے کئے جا سکیں، یہ معاملہ عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، جسٹس منصور علی شاہ کے ریمارکس

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 25 جون 2025 12:35

علی امین گنڈاپورکی عمران خان سے ملاقات کرانے کی استدعا، آپ نے غلط دروازہ ..
اسلا م آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25جون 2025)وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کی سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ سے عمران خان سے ملاقات کرانے کی استدعا، جسٹس منصور علی شاہ نے علی امین گنڈاپور کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے غلط دروازہ کھٹکھٹایا، جوڈیشل سائیڈ پرہم کچھ نہیں کرسکتے، چیف جسٹس یا رجسٹرار سے رجوع کریں،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہ اپنے وکیل لطیف کھوسہ اور ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا ہ شاہ فیصل کے ہمراہ جسٹس منصور علی شاہ کی عدالت میں پیش ہوئے۔

لطیف کھوسہ نے کہا ایک ارجنٹ مسئلہ درپیش ہے۔ خیبرپختونخوا ہ اسمبلی کا بجٹ سیشن چل رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی درخواست ارجنٹ سنی جائے۔جسٹس منصور علی شاہ نے کیس سننے سے معذرت کر لی۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ نے خودروسٹرم پر آ کر مؤقف اختیار کیا کہ خیبر پختونخواہ اسمبلی میں اس وقت بجٹ منظوری کا عمل جاری ہے اور ہماری بجٹ کمیٹی کو پارٹی سربراہ سے ملاقات کی فوری ضرورت ہے تاکہ اہم فیصلے کئے جا سکیں۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ جوڈیشل سائیڈ پر ہم کچھ نہیں کر سکتے۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی یا رجسٹرار سپریم کورٹ سے رجوع کریں۔ یہی بہتر طریقہ ہے اس سے آپ کا وقت بچے گا۔علی امین گنڈا پور کا یہ بھی کہنا تھا کہ بجٹ منظوری کا پراسس اسمبلی میں چل رہا ہے۔

ہماری بار بار کی درخواست  کے باوجود بجٹ کمیٹی کی بانی سے ملاقات نہیں کرائی گئی۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اس سلسلے میں سپریم کورٹ کو باقاعدہ خط لکھا تھا جس پر چیف جسٹس نے اچھے ریمارکس دیئے تھے مگر تاحال کوئی عملدرآمد نہیں ہوا۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے مؤقف اپنایا کہ پارٹی سربراہ کا ایک وژن ہوتا ہے۔ بجٹ کی منظوری ایک سنجیدہ عمل ہے اور قیادت سے رہنمائی ناگزیر ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی لاہور میں ہیں انہی سے رجوع کریں۔جسٹس منصور علی شاہ نے معاملہ سننے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ یہ جوڈیشل سائیڈ کا معاملہ نہیں۔ آپ نے غلط دروازہ کھٹکھٹایا ہے بہتر یہ ہے کہ آپ رجسٹرار سپریم کورٹ یا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے رجوع کریں۔اس موقع پرلطیف کھوسہ نے جسٹس منصور علی شاہ سے کہاکہ ہم آپ کا آشیرباد چاہتے ہیں آپ اس معاملے کو چیف جسٹس کو بھجوا سکتے ہیں۔

جسٹس منصور علی شاہ نے ایک بار پھر دوٹوک الفاظ میں جواب دیا’بہتر یہی ہے کہ آپ چیف جسٹس یا رجسٹرار سے رجوع کریں ہم جوڈیشل سائیڈ پر کچھ نہیں کر سکتے۔جسٹس منصور علی شاہ نے واضح کیا کہ ہم اس حوالے سے عدالتی کارروائی نہیں کر سکتے بہتر ہے کہ یہ درخواست براہ راست چیف جسٹس یا رجسٹرار کے روبرو پیش کی جائے۔

Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات