-دالبندین کے پرنس فہد ہسپتال کو بہتر بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی، ڈاکٹر لونگ خان

بدھ 25 جون 2025 20:05

۹چاغی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جون2025ء) پرنس فہد ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر لونگ خان عیسی زئی کا کہنا ہے کہ دالبندین کے پرنس فہد ہسپتال کو بہتر بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ میری اولین ترجیح یہی ہے کہ ہسپتال کے تمام شعبہ جات مکمل طور پر فعال ہوں تاکہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں عوام کو بروقت ابتدائی طبی امداد فراہم کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ چہتر مدرسہ میرے لیے اللہ کی طرف سے ایک امتحان تھا۔ ضلع میں پہلی بار اس نوعیت کا سانحہ پیش آیا، جس میں بیک وقت پچاس سے زائد طلبا کو تشویشناک حالت میں ہسپتال لایا گیا۔ چونکہ یہ ہسپتال صرف 50 بستروں پر مشتمل ہے اور پہلے سے مریض زیر علاج تھے، اس کے باوجود اللہ کے فضل اور ہسپتال عملے، ڈاکٹروں اور اسٹاف کی انتھک کوششوں سے ہم نے بچوں کی زندگی بچانے کی ہر ممکن کوشش کی۔

(جاری ہے)

ایم ایس کا کہنا تھا کہ اس ایمرجنسی کے دوران نہ صرف میڈیا بلکہ مقامی لوگوں کو بھی توقع نہیں تھی کہ پرنس فہد ہسپتال اتنے بڑے بوجھ کو سنبھال پائے گا، لیکن الحمدللہ، ہسپتال نے اپنی جانب سے تمام سہولیات فراہم کیں اور بروقت طبی امداد کی فراہمی سے بچوں کی زندگیاں محفوظ رہیں۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال کو بہتر بنانے میں وقت درکار ہوگا اور اس مقصد کے لیے ضلعی عوام، خصوصا سنجیدہ میڈیا کے تعاون کی ضرورت ہے۔

سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، لیکن الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے سینئر صحافی اگر نشاندہی کریں تو ہم ہسپتال کو مزید بہتر بنا سکتے ہیں۔ڈاکٹر لونگ خان عیسی زئی نے کہا کہ میرا مقصد صرف ایک ہی: دالبندین کا پرنس فہد ہسپتال مکمل طور پر فعال ہو، 24 گھنٹے طبی سہولیات فراہم کرے، اور عملہ اپنی ذمہ داریاں ایمانداری سے انجام دے۔

بہت جلد ہسپتال میں بہتری نظر آئے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ میں ہسپتال میں سیاسی تعصبات سے بالاتر ہوکر عوام کی خدمت کر رہا ہوں۔ میرا مشن ہے کہ پرنس فہد ہسپتال ایک خوبصورت عمارت کے ساتھ ساتھ بہترین طبی سہولیات فراہم کرے۔ ڈاکٹرز، ادویات، ایمبولینسز اور تمام شعبہ جات میں بہتری لائی جائے گی، اور بہت جلد چاغی و دالبندین کے عوام تبدیلی محسوس کریں گے۔

ایم ایس نے کہا کہ میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ تعاون کریں، کیونکہ ہسپتال میں کئی مسائل ہیں جن کے حل کے لیے وقت درکار ہے۔ میں تعمیری تنقید کو خندہ پیشانی سے قبول کرتا ہوں اور جہاں غلطی ہو، اس کا ازالہ بھی کیا جائے گا۔ لیکن بے بنیاد تنقید کا مجھ پر کوئی اثر نہیں ہوتا، کیونکہ میرا کام خود عوام کے سامنے ہوگا، اور ہسپتال میں کسی بھی قسم کا سمجھوتہ میں قبول نہیں کروں گا۔آخر میں انہوں نے کہا کہ ایم پی اے چاغی، صادق خان سنجرانی، اور سابق مشیر، میر اعجاز خان سنجرانی نے ہسپتال کو غریب عوام کے لیے مکمل فعال بنانے کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ میری کوشش ہے کہ جلد ہی ہسپتال ایک نیا اور بہتر منظر پیش کرے۔