چین نے بھارت کو کھاد کی ترسیل روک دی، بھارتی زراعت مفلوج

جمعہ 27 جون 2025 20:15

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جون2025ء) چین نے بھارت کو خصوصی کھادوں کی ترسیل بند کر دی ہے، جس سے زرعی بحران کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ یہ اقدام چین کی جانب سے نایاب معدنیات کی برآمد پر پابندی کے بعد سامنے آیا ہے، جو کہ دونوں ممالک کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی کا تسلسل ہے۔دی اکنامک ٹائمز آف انڈیا کے مطابق چین نے گزشتہ دو ماہ سے بھارت کو خصوصی کھادوں کی فراہمی روک رکھی ہے، جبکہ دیگر ممالک کو یہ کھادیں بدستور فراہم کی جا رہی ہیں۔

بھارتی زرعی ماہرین کے مطابق، پھلوں اور سبزیوں کی فصلوں کے لیے استعمال ہونے والی 80 فیصد خصوصی کھادوں کا انحصار چین پر ہے۔یہ کھادیں نہ صرف فصلوں کی پیداوار میں اضافہ کرتی ہیں بلکہ مٹی کی صحت اور غذائی اجزاء کی افادیت کو بھی بڑھاتی ہیں۔

(جاری ہے)

بھارت جون سے دسمبر کے درمیان تقریباً 1.6 لاکھ ٹن خصوصی کھادیں چین سے درآمد کرتا ہے۔ ذرائع کے مطابق چین نے یہ پابندیاں براہِ راست اعلان کے بغیر لگائی ہیں، جو ممکنہ طور پر سرحدی کشیدگیوں اور بھارت کی جانب سے چین پر لگائی گئی تجارتی پابندیوں کے ردعمل میں کی گئی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کے پاس ان کھادوں کی مقامی تیاری کے لیے درکار ٹیکنالوجی موجود نہیں، جس کے باعث زرعی پیداوار شدید متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔ مودی سرکار کی جانب سے آتم نربھر بھارت(خود انحصاری) کا دعویٰ اب ایک سیاسی نعرے سے زیادہ کچھ نہیں لگتا۔ چین کی جانب سے کھادوں کی ترسیل کی بندش نے بھارت کو ایک ممکنہ غذائی بحران کی دہلیز پر لا کھڑا کیا ہے۔