
حکومت ریاستی ملکیتی اداروں کی گورننس، آپریشنل کارکردگی اور مالی استحکام بہتر بنانے کیلئے پرعزم ہے، وزیرخزانہ
جمعہ 27 جون 2025 22:43

(جاری ہے)
وزارت خزانہ کے سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ کی جانب سے کمیٹی کو ریاستی ملکیتی اداروں کی کارکردگی پر مشتمل ششماہی رپورٹ (جولائی 2024 تا دسمبر 2024) پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
رپورٹ میں اداروں کی مجموعی صورتحال اور درپیش بڑے چیلنجز کی نشاندہی کی گئی، جن میں 5.8 کھرب روپے کے مجموعی نقصانات شامل ہیں، جن میں سے چھ ماہ کے دوران 342 ارب روپے کا نقصان بھی شامل ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تیل، گیس اور بجلی کے شعبے میں گردشی قرضہ 4.9 ٹریلین روپے سے تجاوز کر چکا ہے جو کیش فلو اور اثاثہ جات کی قدر کو شدید متاثر کر رہا ہے۔ حکومت کی جانب سے ریاستی اداروں کو گرانٹس، سبسڈیز، قرضوں اور دیگر مالی معاونت کی مد میں چھ ماہ میں 600 ارب روپے سے زائد دیئے گئے جو کل ریونیو کا تقریباً 10 فیصد ہے۔ اجلاس کوبتایاگیاکہ ڈسکوز اور دیگر اداروں میں غیر فنڈ شدہ پنشن واجبات کا حجم 1.7 ٹریلین روپے تک پہنچ چکا ہے جو مالی گوشواروں میں ظاہر نہیں کیے گئے جبکہ ریلوے کی پنشن واجبات بھی ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ ضمانتوں کا حجم 2.2 ٹریلین روپے تک پہنچ چکا ہے جبکہ قرضوں کی واپسی اور مالیاتی تنظیم نو کے اخراجات نے مالی دبائو میں مزید اضافہ کر دیا ہے،گورننس کے مسائل بھی برقرار ہیں جن میں آئی ایف آر ایس سیکشن 30 کے تحت بینفیشل انٹرسٹ کے افشاء میں شفافیت کی کمی اورتعمیل کے دیگر مسائل شامل ہیں،کاروباری منصوبوں میں تزویراتی ہم آہنگی کی کمی اور آپریشنل کمزوریاں بھی اصلاحات کی متقاضی ہیں۔ کمیٹی نے ریاستی اداروں کے 5.8 ٹریلین روپے کے مجموعی نقصانات اور صرف گزشتہ چھ ماہ میں 342 ارب روپے (یعنی یومیہ 1.9 ارب روپے نقصان) پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔وزیرخزانہ نے نشاندہی کی کہ ڈسکوز کی ناقص کارکردگی، این ٹی ڈی سی کی سست رفتار اپ گریڈیشن، غیر فنڈ شدہ پنشن ذمہ داریاں، اور کمزور گورننس مالی گنجائش کو محدود کر رہے ہیں جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد متاثر ہوتاہے ۔ انہوں نے بجلی اور توانائی کے شعبوں میں بروقت اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا جہاں گردشی قرضہ 4.9 ٹریلین روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔ وزیرخزانہ نے حکومت کی جانب سے شفافیت، مالی نظم و ضبط اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیرخزانہ نے کہاکہ سرکاری ملکیتی اداروں کے بورڈز میں حکومت کی نمائندگی کرنے والے ڈائریکٹرز کو اپنی ذمہ داریوں کا بھرپور احساس ہونا چاہیے اور انہیں اداروں کی مالی صحت اور کارکردگی کے تحفظ کے لیے باخبر اور ذمے دارانہ کردار ادا کرنا چاہیے۔اجلاس میں پاور ڈویڑن کی جانب سے کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی بورڈ کے چیئرمین کی تقرری، انڈیپنڈنٹ سسٹم مارکیٹ آپریٹر کے بورڈ کی تشکیل،گوجرانوالہ الیکٹرک سپلائی کمپنی بورڈ کیلئے آزاد ڈائریکٹر/چیئرمین کی تقرری اور جنکو ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ کے بورڈ کیلئے ڈائریکٹر کی تقرری سے متعلق سمریاں پیش کی گئیں اور اس کی منظوری بھی دیدی گئی۔ ملتان الیکٹرک پاور کمپنی، پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی اور انرجی انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے بورڈز کیلئے آزاد ڈائریکٹرز کی نامزدگی اور بورڈ کی تشکیل کی سمریوں پر بھی غور کیا گیا اوراس کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں وزارت ریلوے کی جانب سے تین ریلوے کمپنیوں تیل کوپ،پراکس اورپی آر ایف ٹی سی کو ختم کرنے کی سمری بھی زیر غور آئی اور اس کی بھی منظوری دی گئی۔مزید اہم خبریں
-
تخفیف غربت ڈویژن کی آڈٹ رپورٹس میں 96 ارب کی بے ضابطگیوں کا انکشاف
-
سیلاب کے پیش نظر سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فضائی سرگرمیاں محدود کردی گئیں
-
سیلابی صورتحال میں مون سون بارشوں کے ایک اور سپیل کی پیشگوئی
-
پنجاب میں اونچے درجے کا سیلاب، لاکھوں افراد متاثر، 22 افراد جاں بحق
-
خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں بارشوں سے تباہی، فصلوں کو شدید نقصان
-
سندھ کی جامعات کے ڈائریکٹر فنانس کی تنخواہوں میں اضافہ، تنخواہ 4لاکھ48ہزارتک پہنچ گئی
-
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کا اجلاس ، پاک بھارت قیادت کا ایک ہی دن خطاب متوقع
-
پاکستانی انٹیلی جنس نے مقبوضہ کشمیر میں ”را‘ ‘کے مذموم مقاصد بے نقاب کردئیے
-
اقوام متحدہ کا پاکستان کے سیلاب متاثرین کےلئے 6لاکھ ڈالر کی ہنگامی امداد کا اعلان
-
سیلاب کو بھارتی آبی جارحیت نہیں کہہ سکتے. وزیر دفاع
-
خیبر پختونخوا میں سیلاب متاثرین کے معاوضے میں اضافہ، نقصانات کا 100 فیصد ازالہ کریں گے.علی امین گنڈاپور
-
بات معافی پر اٹکی ہوئی ہے‘ معافی کیلئے یہ لوگ تڑپ کیوں رہے ہیں؟ علیمہ خان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.