بلوچستان ، مینگل قبیلے سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیت میر عطاالرحمن مینگل کے قتل کی ایف آئی آر درج کرلی گئی

مقدمے میں مینگل قبیلے کے سربراہ اسداللہ مینگل اور بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کے بیٹے میر گورگین مینگل سمیت ضلع خضدار کے علاقے وڈھ سے تعلق رکھنے والے چھ افراد نامزد

جمعہ 27 جون 2025 20:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جون2025ء)بلوچستان میں مینگل قبیلے سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیت میر عطاالرحمن مینگل کے قتل کی ایف آئی آر درج کرلی گئی، مقدمے میں مینگل قبیلے کے سربراہ اسداللہ مینگل اور بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کے بیٹے میر گورگین مینگل سمیت ضلع خضدار کے علاقے وڈھ سے تعلق رکھنے والے چھ افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایف آئی آر محمد جان نامی شخص کی مدعیت میں وڈھ کے علاقے آڑنجی کے لیویز تھانے میں درج کی گئی ہے جس میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ ملزمان کلاشنکوفوں کے ساتھ آئے اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں میر عطاالرحمان زندگی کی بازی ہار گئے اور ان کا بیٹا مطیع الرحمان زخمی ہو گیا۔ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ واقعہ کے بعد ملزمان گاڑیوں میں فرار ہو گئے۔

(جاری ہے)

میر عطاالرحمان کو چند روز قبل وڈھ کے علاقے آڑنجی میں قتل کیا گیا تھا جبکہ حملے میں ان کے بیٹے زخمی ہو گئے تھے۔میر عطاالرحمان کا شمار ضلع خضدار کی اہم سیاسی اور قبائلی شخصیات میں ہوتا تھا۔ وہ بلوچستان کے سابق نگراں وزیر اعلیٰ میر نصیر مینگل کے بیٹے اور جھالاوان عوامی پینل کے سربراہ میر شفیق الرحمان مینگل کے بھائی تھے۔دوسری جانب بلوچستان نیشنل پارٹی نے پارٹی کے سربراہ کے بھتیجے اور بیٹے کے خلاف عطاالرحمان مینگل کے قتل کے مقدمے کے اندراج کی مذمت کی ہے۔

بی این پی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ نے اس سلسلے میں ایک بیان میں اس مقدمے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا سچائی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔آغا حسن نے اس مقدمے کو پارٹی کی بلوچستان کے حقوق کی آواز کو دبانے کی ایک سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی اس مقدمے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرے گی۔