سوات، بائی پاس مینگورہ میں سیلابی ریلے کا افسوسناک واقعہ، صوبائی وزیر فضل حکیم خان کا امدادی کارروائیوں کا جائزہ

جمعہ 27 جون 2025 21:40

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2025ء) خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان یوسفزئی مینگورہ بائی پاس کے قریب دریائے سوات میں سیلابی ریلے کے باعث پیش آنے والے افسوسناک واقعے کے مقام پر پہنچے، جہاں انہوں نے ریسکیو آپریشن کا تفصیلی جائزہ لیا۔ صوبائی وزیر نے موقع پر موجود ریسکیو 1122، ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن میں تیزی لائی جائے اور تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔

انہوں نے ریسکیو اہلکاروں کو تنبیہ کی کہ کسی قسم کی غفلت یا سستی ناقابل برداشت ہوگی اور غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ مقامی لوگوں کے جانب سے شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے فضل حکیم خان نے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سے فوری رابطہ کر کے واقعے کی شفاف اور مکمل تحقیقات کی ہدایات جاری کیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیا کہ اگر ضلعی انتظامیہ یا ریسکیو 1122 کی کسی بھی سطح پر غفلت ثابت ہوئی تو متعلقہ ذمہ داران کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔

صوبائی وزیر نے اس موقع پر متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت متاثرین کے ساتھ ہے اور انہیں ہر ممکن امداد و تعاون فراہم کیا جائے گا۔ فضل حکیم خان نے عوام سے پرزور اپیل کی کہ وہ دریائے سوات کے کناروں پر غیر ضروری آمد و رفت سے گریز کریں کیونکہ حالیہ بارشوں کے باعث دریا میں طغیانی کا شدید خطرہ لاحق ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ ضلعی انتظامیہ پہلے ہی الرٹ جاری کر چکی ہے، اس لیے شہریوں کی طرف سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا انتہائی ضروری ہے۔ قبل ازیں صوبائی وزیر نے سنٹرل ہسپتال کا دورہ بھی کیا اور وہاں افسوسناک واقعے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے ملاقات کرکے ان سے ہمدردی کا اظہار کیا اور جاں بحق ہونے والے افراد کے لیے مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا بھی کی۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں گی اور کسی بھی سطح پر غفلت ثابت ہونے کی صورت میں ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔