لوگوں کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی ترجیح ہے،اسلام آباد پولیس جرائم کے خاتمے کے لئے کوشاں ہے، طلال چوہدری

منگل 1 جولائی 2025 17:07

لوگوں کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی ترجیح ہے،اسلام آباد پولیس جرائم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جولائی2025ء)وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ لوگوں کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی ترجیح ہے،اسلام آباد پولیس نے قتل کی کئی وارداتوں میں ملزم کا سراغ لگایا،جرائم کی شرح کم کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں،اسلام آباد پولیس فرض شناسی سے جرائم کے خاتمے کے لئے کوشاں ہے۔

منگل کو یہاں آئی جی اسلام آبادسید علی ناصر رضوی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ آئی جی اسلام اباد اور ان کی ٹیم کی ذمہ داری اور فرض ہے کہ وہ لوگوں کے جان و مال کا تحفظ کریں۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ چند ماہ میں کچھ کیس سامنے آئے ہیں ،ان میں ایک کیس سردار فہیم کا قتل تھا جوکہ ایک اندھا قتل تھا ،اس واقعہ سے نہ صرف لوگ پریشان ہوئے بلکہ یہ ایک اندو ہناک اور انتہائی افسوسناک واقعہ تھا مگر اس میں ایک جو اچھی بات ہے وہ ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور خصوصاً اسلام آباد پولیس نے فرض شناسی اور پیشہ وارانہ مہارت سے اس اندھے قتل کا سراغ لگایا،سو فیصد اس کے نتائج ائے ہیں وہ بھی قابل ستائش ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سردار فہیم کا قتل بھی ایک اندھا قتل تھا جس میں اپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ اس واقعہ میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گذشتہ رات ملزمان جو واقعہ میں ملوث تھے ، گرفتار کئے، اس واقعہ میں ڈی آئی جی ، ایس ایس پی انویسٹی گیشن ، اپریشنز اور ڈی ایس پی سی آئی اے، ایس پی سٹی اور ان کی تمام ٹیم نے اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ سردار فہیم کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے ،اس سے پہلے اسلامی یونیورسٹی کی 22 سالہ طالبہ ایمان ،17 سالہ ثناء یوسف ،ایک غیر ملکی خاتون کا ریپ کیس ،تین سالہ بچے کا اغوا، دو خواتین کا تھانہ لوئی بھیر میں قتل کیس،حمزہ خان قتل کیس اور اسی طرح اشتیاق احمد عباسی قتل کیس یہ سارے کے سارے بلائنڈ مرڈرز کو جس طرح پروفیشنلی ٹریس کیا گیا اور ان میں کئی کیس کو 24 گھنٹے کے اندر بھی حل کیا گیا جیسے 17 سالہ ثناء یوسف کا قتل ہوا تو 24 گھنٹے سے کم وقت میں نہ صرف ملزمان پکڑے گئے بلکہ ان ملزمان کو اسلام آباد سے نہیں بلکہ اسلام آباد باہر تین ساڑھے تین سو کلومیٹر دور سے گرفتار کیا گیا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی اسلام اباد سید ناصر علی رضوی نے کہا کہ سردار فہیم قتل کیس ہمارے لئے ایک بہت بڑا ٹیسٹ کیس تھا ، سردار فہیم کو جس بیدردی سے قتل کیا گیا اور ان کے گھر میں سامان جس طرح بکھرا پڑا تھا اس میں ہمارے لئے ضروری تھا کہ اس کیس کو صحیح طریقے سے منطقی انجام تک پہنچایا جائے، سردارفہیم قتل کیس کو حل کرنے کیلئے 11 ٹیموں نے حصہ لیا۔

انہوں نے کہا کہ سردار فہیم قتل کیس میں 57 مشتبہ افراد سے تفتیش کی گئی، پولیس کو کمرے سے سردار فہیم کی لاش ملی تھی، سردار فہیم کے گھر ڈکیتی کرنے والوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے ، کیس کی تفتیش میں تمام پہلوئوں کو مد نظر رکھا گیا ہے۔ آئی جی اسلام اباد نے کہا کہ ملزمان کو گوجرانوالہ اور چنیوٹ سے گرفتار کیا گیا، پولیس نے یہ کیس 6 روز میں حل کیا۔