فیکٹری مالک قتل کیس، خاتون مجرمہ کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل

ّلاہور ہائیکورٹ نے وجہ عناد نہ ہونے پر مجرمہ عائشہ بی بی کی اپیل جزوی طور پر منظور کرلی -مقتول کو فون نہ سننے اور نوکری نہ دینے پر گردن پر چھریوں کے وار سے قتل کیا گیا،رپورٹ

منگل 1 جولائی 2025 21:00

)لاہور (آن لائن)لاہور ہائیکورٹ نے تھانہ نشتر کالونی میں فیکٹری مالک کو قتل کرنے کے مقدمہ میں سزائے موت پانے والی مجرمہ عائشہ بی بی عرف صوفیہ کی اپیل خارج کرتے ہوئے اس کی پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیا ہے۔جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس علی ضیاء باجوہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے مجرمہ کی اپیل پر سماعت کی۔ عدالت کے روبرو پیش کی گئی تفصیلات کے مطابق 2019 میں تھانہ نشتر کالونی میں گارمنٹس فیکٹری کے مالک محمد عمر کو موبائل فون نہ سننے اور نوکری نہ دینے پر چھریوں کے وار سے قتل کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نزہت بشیر نے عدالت کو بتایا کہ مجرمہ نے مقتول کو گردن پر چھریوں کے وار کر کے قتل کیا۔ آلہ قتل اس سے برآمد ہوا، پولیس تفتیش، میڈیکل رپورٹ اور گواہوں کے بیانات بھی مجرمہ کے خلاف تھے، اسی بنیاد پر ٹرائل کورٹ نے مجرمہ کو سزائے موت سنائی تھی۔مجرمہ کے وکیل صفائی نے عدالت میں بریت کے لیے دلائل دیے تاہم عدالت کو مطمئن نہ کر سکے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ اگرچہ قتل ثابت ہو گیا ہے، تاہم قتل کی نیت میں شدت یا پیشگی منصوبہ بندی ثابت نہیں ہوئی، لہٰذا سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیا جاتا ہے۔