Live Updates

بینک ٹرانزیکشن پر ٹیکس اور بینکوں کی چارجز میں ہوشربا اضافہ، حکومت نے وصولی شروع کر دی

نان فائلر سے 0.8 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جائے گا، فائلر کو اے ٹی ایم سے یومیہ 50 ہزار روپے نکالنے کی اجازت ہوگی

جمعہ 4 جولائی 2025 19:21

بینک ٹرانزیکشن پر ٹیکس اور بینکوں کی چارجز میں ہوشربا اضافہ، حکومت ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2025ء)وفاقی حکومت کی جانب سے یکم جولائی سے بینک ٹرانزیکشن پر اضافی شدہ ٹیکس کی وصولی شروع کردی ہے جہاں حکومت کی جانب سے نان فائلرز کیلئے بینکوں سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح بڑھا دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق بینکوں نے بھی فائلرز و نان فائلرز کی تخصیص کا لحاظ رکھے بغیرٹیکسوں کے علاوہ بینکوں نے بھی اپنے شیڈول چارجز بڑھا دیئے ہیں تاہم اسٹیٹ بینک حکام کے مطابق ون لنک نے یہ چارجز بڑھائے مگر انکا اطلاق یکم اگست سے ہوگا۔

بینکوں سے رقم نکلوانے پر نان فائلرز سے 0.6 فیصد سے بڑھا کر0.8فیصد کے حساب سے کٹوتی کی جارہی ہے جبکہ بینکوں نے اے ٹی ایم ایف کارڈ فیس،ایس ایم ایس الرٹ فیس، دوسرے بینک کے اے ٹی ایم استعمال کی فیس میں بھی ہوشربا اضافہ کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

چارجز بڑھنے کے باعث بینک صارفین اور بینک عملے کے درمیان جھگڑے بڑھ گئے ہیں جس پر بینکوں نے شیڈول چارجز پر نظر ثانی کیلئے ون لنک سے رجوع کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی طرف سے دیئے گئے نئے مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کے نافذ ہوتے ہی عام عوام پر اسکے اثرات واضع ہونا شروع ہوگئے ہیں اور لوگوں کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں ایک طرف ٹیکسوں کی شرح بڑھا دی گئی ہے تو دوسری طرف بینکوں نے اپنے شیڈول چارجز بڑھا دیئے یہیں جس سے صارفین میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ذرائع کے مطابق بینکوں کی جانب سے پہلے دوسرے بینک کے اے ٹی ایم کے استعمال پر چارجز اٹھارہ روپے سے بڑھا کر 23 روپے گئے تھے اور اب مزید اضافہ کرتے ہوئے 23 روپے سے بڑھا کر 34 روپے فی ٹرانزیکشن کردیئے گئے ہیں۔

اسی طرح اے ٹی ایم کارڈ فیس میں سات سو روپے کا اضافہ کیا گیا ہے ایس ایم ایس الرٹ سروس فیس آٹھ سو روپے اضافے کے ساتھ بارہ سو روپے سے بڑھا کر دو ہزار روپے کردی گئی ہے،اس کے علاوہ کیش کائونٹر سے بذریعہ چیک رقم نکلوانے پر بھی ٹیکس لاگو کردیا گیا ہے۔نان فائلرز کیلئے کیش کائونٹر کے ذریعے بیس ہزار روپے نکلوانے پر 522 روپے کی کٹوتی کی جارہی ہے جبکہ نان فائلرز پرعائد صفر اعشاریہ چھ فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس بھی بڑھا کر صفر اعشاریہ آٹھ فیصد عائد کردیا گیا ہے اسی طرح بینکوں نے اے ٹی ایم کے ذریعے بینکوں سے رقوم نکلوانے کی بھی حد مقرر کردی ہے۔

اسٹینڈرڈ ڈیبٹ کارڈ رکھنے والے یومیہ پچیس ہزار روپے سے پچاس ہزار روپے تک اے ٹی ایم کے ذریعے نکلواسکیں گے اسی طرح پریمئم کارڈ رکھنے والے پانچ لاکھ روپے یومیہ تک جبکہ فارن ڈیبٹ کارڈ رکھنے والے دو سو سے پانچ سو ڈالر کے برابر یومیہ رقوم نکلواسکیں گے۔ایک دن میں پچاس ہزار روپے سے زیادہ رقم نکلوانے پر خودبخود بینک اکائونٹ سے ٹیکس کٹوتی ہوجائے گی اس کے علاوہ انٹرنیشنل اے ٹی ایم کے ذریعے رقم نکلوانے پر یا تو نکلوائی جانے والی رقم کی شرح کے حساب سے فیس کی کٹوتی ہوگی یا پھر بینک کی مقرر کردہ فکس فیس کے حساب سے کٹوتی ہوگی اسکا انحصار بینک پر ہوگا کہ وہ فیس وصولی کا کونسا طریقہ اختیار کرتا ہے۔

یکم جولائی سے نئے ٹیکس ریٹ اور بینک چارجز میں اضافے کے بعد سے صارفین اور بینک انتظامیہ کے درمیان جھگڑے شروع ہوگئے ہیں، جس کے باعث بینکوں نے شیڈول چارجز پر نظر ثانی کیلئے ون لنک سے رجوع کرلیا ہے بینکوں کا کہنا ہے کہ اس سے بینکنگ لین دین متاثر ہوگا اور کیش اکانومی کو فروغ ملے گا۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات