اسلام نے خواتین کو مغربی معاشرہ سے زیادہ حقوق دیئے ہیں ڈاکٹر قاری عبدالرشید

جمعہ 4 جولائی 2025 22:24

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جولائی2025ء) مہتمم مدرس البنات و ممبر رویت ہلال کمیٹی ڈاکٹر قاری عبدالرشید الازہری نے مدرسہ روض الجنہ للبنات سنجاوی زیارت میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کی آمد سے قبل عورت المناک صورتحال سے دوچار تھی جسے آج اس کو اسلام نے آزادی عطا کی پھر اسلام میں خواتین کے حقوق کا تحفظ اور ان سے حسن سلوک کی تعلیم دی گئی عورت کے حقوق کے تحفظ کا مفہوم انفرادی معاشرتی خاندانی اور آئلی سطح پر عورت کو ایسا تقدس اور احترام فراہم کرنا ہے جس سے معاشرے میں اس کے حقوق کے حقیقی تحفظ کا خیال رکھا جائے اور اگر ہم حقائق اور اعداد و شمار کی روشنی میں مغربی معاشرے میں عورت کے حقوق کا جائزہ لیں تو انتہائی مایوس کن صورتحال سامنے آتی ہے خاندان جو کسی بھی معاشرے میں انسان کے تحفظ و نشونما کی اکائی کی حیثیت رکھتا ہے عورت کے تقدس کے عدم احترام کے باعث مغربی معاشرے میں شکست کا شکار ہے جس کا لازمی شکار خواتین بھی بنتی ہیںمغرب معاشرہ میں طلاق کی شرح 60 فیصد ہے جو 25 سال سے لے کر 39 سال کی عمر کے جوڑوں میں ہوتی ہے جس کی وجہ سے بڑی تعداد کے بچے متاثر ہوتے ہیں جبکہ اسلام میں طلاق بری چیز قرار دیا ہے جس کا مقصد میاں بیوی کے درمیان زندگی کے وسعت ہے تاہم یہ ایک المیہ ہے کہ آج مغربی اہل علم جب بھی عورت کے حقوق کی تاریخ مرتب کرتے ہیں تو اس باب میں اسلام کی تاریخی خدمات اور بے مثال کردار سے یکسر صرف نظر کرتے ہوئے اسے نظر انداز کر دیتے ہیں۔