سیویل کانفرنس عہد نامہ ترقیاتی مالیات کی طرف اہم قدم، نوید حنیف

یو این اتوار 6 جولائی 2025 04:00

سیویل کانفرنس عہد نامہ ترقیاتی مالیات کی طرف اہم قدم، نوید حنیف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 06 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کے معاون سیکرٹری جنرل برائے معاشی ترقی نوید حنیف نے کہا ہے کہ 'مالیات برائے ترقی کانفرنس' میں شریک ممالک نے یہ پیغام دیا ہے کہ وہ متحد ہو کر دنیا کو درپیش معاشی، مالیاتی اور ماحولیاتی مسائل کو حل کرنا اور لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانا چاہتے ہیں۔

سپین کے شہر سیویل میں ہونے والی اس کانفرنس کے دوران یو این نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مندوبین نے دنیا سے غربت اور بھوک کا خاتمہ کرنے، نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے وسائل کی فراہمی کا عزم کیا ہے۔

اس موقع پر ترقیاتی مقاصد کے لیے نجی و سرکاری سرمایہ کاری میں بڑے پیمانے پر اضافے کے ٹھوس وعدے بھی کیے گے۔

(جاری ہے)

اس مقصد کے لیے تمام حکومتوں کو ایسی پالیسیاں بنانا ہیں جو نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کریں۔ علاوہ ازیں، دنیا کا موجودہ مالیاتی نظام اس کی سماجی و ماحولیاتی مشکلات کو حل نہیں کر رہا اور یہی وجہ ہے کہ اسے غریب ممالک کو طویل مدتی فوائد پہنچانے کے قابل بنانے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کانفرنس نے دنیا کو یہ پیغام بھی دیا ہے کہ مقروض ممالک کو تعلیم، صحت اور نوجوانوں کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع مہیا کیے جائیں گے کیونکہ ان ملکوں کے بیشتر وسائل قرضوں کے سود کی ادائیگی پر خرچ ہو جاتے ہیں۔

UN Photo/Rick Bajornas

نجی سرمایہ کاری

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 10 سال پہلے ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں پائیدار ترقی کے اہداف طے کرتے وقت جن عزائم کا اظہار ہوا ان میں اور سیویل کانفرنس کے عزائم میں نمایاں فرق ہے۔

اب دنیا کو بہت سی تبدیلیوں کا سامنا ہے اور اس کے حالات سیاسی و معاشی حوالے سے بے یقینی کا شکار ہیں۔ ادیس ابابا میں تسلیم کیا گیا تھا کہ ترقیاتی مقاصد کے لیے نجی سرمایہ کاری ضروری ہے۔ لیکن سیویل کانفرنس میں طے پایا کہ سرکاری سطح پر پالیسی سازی اور سرمایہ کاری کے ذریعے نجی شعبے کو اس معاملے میں متحرک کیا جائے گا جو اس مقصد کے حصول کا موثر طریقہ ہے۔

علاوہ ازیں، عالمی بینک اور علاقائی بینکوں کو اکٹھا ہو کر وسائل پیدا کرنا ہوں گے اور ان سے حکومتوں کی مدد کرنا ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ اب نجی سرمایہ کار بہت سے تصورات اور تجاویز لا رہے ہیں اور وہ ان پر عملدرآمد کرنا چاہتے ہیں۔ اسی مقصد کو لے کر کانفرنس میں بزنس فورم بنایا گیا جس کے تحت کئی اقدمات کا اعلان کیا جا چکا ہے۔

مقروض ممالک کی مدد

نوید حنیف نے کہا کہ سیویل عہد نامہ خالی خولی وعدوں پر ہی مشتمل نہیں بلکہ اس کی تجاویز پر فوری عمل ہو گا۔

اس ضمن میں سیویل پلیٹ فارم فار ایکشن کے تحت بہت سے ممالک نے 130 اقدامات کا اعلان کیا ہے جن پر کام کا آغاز بھی ہو گیا ہے۔

اس عہدنامے کے تحت حکومتیں متحد ہو کر ترقیاتی بینکوں کے ساتھ کام کریں گی تاکہ بڑے پیمانے پر نجی سرمایہ کاری حاصل کی جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ مقروض ممالک کی مدد بھی کی جائے گی اور ایسے بہت سے اقدامات ابھی سے شروع کر دیے گئے ہیں۔ ان میں غریب ممالک کے ذمے واجب الادا سود کی رقم کو ترقیاتی امداد میں تبدیل کرنا اور ماحول کا تحفظ بھی شامل ہے۔ ایسی تدابیر سے مقروض ممالک کے لوگوں کی زندگی میں نمایاں بہتری آئے گی۔