ں*مودی راج میں بھارتی ہوابازی کی صنعت زوال کا شکار، لاپرواہی اور بدانتظامی بے نقاب

اتوار 13 جولائی 2025 18:15

s نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جولائی2025ء)مودی راج میں ہندوستانی ہوابازی کی صنعت زوال کا شکار ہے جب کہ بھارتی ایوی ایشن میں سیفٹی سے متعلق نگرانی کا کوئی مؤثر نظام موجود نہیں ہے۔برطانوی جریدے رائٹرز کے مطابق ’ایئر انڈیا کے بوئنگ 787 طیارے کے حادثے میں 260 افراد جاں بحق ہوئے، یہ حادثہ گزشتہ دہائی کا دنیا کا سب سے مہلک فضائی حادثہ قرار دیا جا رہا ہے۔

ایئر انڈیا طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق، ٹیک آف کے فوراً بعد فیول کٹ آف سوئچز بند ہو گئے اور جہاز دونوں انجنوں سے محروم ہو گیا، طیارے کے انجن کٹ آف سوئچ صرف لینڈنگ یا ایمرجنسی میں بند کیے جاتے ہیں، مگر اس پرواز میں ایسی کوئی ہنگامی صورت حال نہیں تھی۔رائٹرز کے مطابق ماہرین کے مطابق فیول کٹ آف سوئچز کا ازخود بند ہونا ممکن نہیں، مگر رپورٹ میں یہ واضح نہیں کہ ایسا کیسے ہوا، حادثے کے بعد بھارتی ایوی ایشن وزیر نے کہا: پائلٹس کی فلاح کا خیال رکھتے ہیں، حتمی رپورٹ تک کسی نتیجے پر نہ پہنچا جائے۔

(جاری ہے)

یہ حادثہ ٹاٹا گروپ کی زیرِ ملکیت ایئر انڈیا کے اس بیانیے کے لیے بڑا دھچکا ہے جس کے تحت وہ ایئر لائن کو جدید اور محفوظ بنانا چاہتے تھے۔ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ نے مودی سرکار کی فضائی نااہلی اور بد انتظامی کو بے نقاب کر دیا، مودی سرکار کی خاموشی بھارتی فضائی نظام کی نااہلی اور کمزوری کا ثبوت ہے، مودی سرکار کی ایوی ایشن پالیسی کا ہدف انسانی جانیں نہیں، صرف اپنا بیانیہ بچانا ہے۔